لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا غیر معمولی اجلاس پارٹی صدر محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں عام انتخابات کے نتائج ،گنتی کے مرحلے کے دوران سامنے آنے والی سنجید ہ شکایات ،مرکز اور پنجاب میں آئندہ کے کردار کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، دھاندلی کی شکایت کرنے والی سیاسی جماعتوں سے رابطوں اور دھاندلی کو ثبوتوں کے ساتھ عوام کے سامنے لانے کے حوالے سے
مختلف تجاویز پر بھی گفتگو کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق (ن) لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کاانتہائی اہم اجلاس پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا جس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سردار ایاز صادق، احسن اقبال ،خواجہ سعد رفیق ،خواجہ محمد آصف ،مشاہد حسین سید، حمزہ شہباز،مریم اورنگرزیب ، مصدق ملک سمیت ممبران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے نتائج روکے جانے ،مختلف پولنگ سٹیشنز سے ثبوتوں کے ساتھ سامنے آنے والی شکایات ، عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی بطور جماعت پوزیشن کا جائزہ اور آئندہ کے لائحہ عمل بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس کے دوران رہنماؤں نے دھاندلی کے حوالے سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اپنی تجاویز بھی دیں ۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے دوران احسن اقبال کی جانب سے یہ تجویز دی گئی کہ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی حلف برداری کی تقریب میں مسلم لیگ (ن) کے تمام اراکین احتجاجاً سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوں ۔ اجلاس میں دھاندلی کی شکایت کرنے والی پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں سے رابطوں اور آئندہ کا لائحہ عمل بنانے کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی ۔ اس موقع پر وفاق اور پنجاب میں حاصل ہونے والی نشستوں کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ کے کردار بارے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں عددی برتری کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب میں حکومت بنانے کے حوالے سے بھی غوروخوض کیا گیا ۔