کراچی (این این آئی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ 15 دن سے سویا نہیں ہوں، پورے ملک میں اس قوم کے لئے گھوم رہا ہوں، اگر کسی کے حقوق پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے تو میں اسے ہونے نہیں دوں گا۔ اتوار کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں
سرکاری کوارٹرز سے ملازمین کو بے دخل کرنے کے حوالے سے دائر درخواست کی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے سندھ گورنمنٹ کے حاضر سروس ملازمین کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ہماری تنخواہوں سے فنڈز کاٹے جارہے ہیں اور گھروں سے بے دخل کرنے کے لئے نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ صبح 6 بجے سے سپریم کورٹ کے باہر انصاف کے لئے بیٹھے ہیں۔ ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ میں 15 دن سے سویا نہیں ہوں۔ پورے ملک میں اس قوم کے لئے گھوم رہا ہوں۔ اگر کسی کے حقوق پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے تو میں اسے نہیں ہونے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں ملک کے حالات بہتری کی طرف جائیں۔ بعد ازاں عدالت نے سندھ گورنمنٹ کے حاضر سروس ملازمین کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔