پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

اسکردوں میں مسافر رُلتے رہے، ڈائریکٹر سول ایوی ایشن سرکاری طیارہ لیکر دوستوں کوبٹھا کر جانتے ہیں کہاں کی فضائی سیر کرتے رہے ،ایسی خبر آگئی کہ جان کر آپ بھی آگ بگولہ ہو جائیں گے، مسافروں کو شدید احتجاج

datetime 17  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز اربوں روپے کے مالی خسارے میں چلنے کے باوجود بیورو کریسی کے سیر سپاٹے عروج پر ہیں۔ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن پی آئی اے غلام حسین اپنے دوستوں کے ہمراہ سرکاری طیارہ لے کر نانگا پربت کی فضائی سیر کراتے رہے جبکہ اسکردو ایئر پورٹ پر مسافر پرواز کا انتظار کرتے رہے۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل کو

سیر سپاٹے کے لیے طیارہ پی آئی اے کے سینیئر ڈائریکٹر نے فراہم کیا جبکہ وی آئی پی مہمانوں میں گلگت بلتستان کے سینیئر وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما اکبر تابان بھی شامل تھے۔اسکردو ائیرپورٹ کے بیت الخلا بھی وی آئی پی مہمانوں کے لیے مختص کیے گئے اور ہزاروں روپے کے ٹکٹ خریدنے والے مسافروں کو اسکردو ایئر پورٹ کے باتھ روم تک استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔سیر سپاٹے کے بعد طیارہ اسکردو ائیر پورٹ پر اترا تو مسافروں نے شدید احتجاج کیا اور ڈی جی سول ایوی ایشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔یاد رہے کہ قومی ایئر لائن انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ماہ 29 جون کو پی آئی اے نجکاری کیس میں تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جس کے مطابق ایئر لائن کا خسارہ 406 ارب تک پہنچ چکا ہے۔رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ قومی ایئر لائن میں فوری طور پر کوئی بہتری نہیں آسکتی اور خسارے کی وجہ سے پی آئی اے اثاثے کی بجائے بوجھ بن چکی ہے۔مسافروں کو اسکردو ایئر پورٹ کے باتھ روم تک استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔سیر سپاٹے کے بعد طیارہ اسکردو ائیر پورٹ پر اترا تو مسافروں نے شدید احتجاج کیا اور ڈی جی سول ایوی ایشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔یاد رہے کہ قومی ایئر لائن انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ماہ 29 جون کو پی آئی اے نجکاری کیس میں تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جس کے مطابق ایئر لائن کا خسارہ 406 ارب تک پہنچ چکا ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…