مستونگ (مانیٹرنگ ڈیسک) مستونگ میں شہید ہونے والے سراج رئیسانی کی زندگی کا ایک ایسا پہلو جس سے کوئی واقف نہیں ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نواب زادہ میر سراج خان رئیسانی تھائی لینڈ میں بطور سیاح گئے اور شمالی شہر چنگرائی میں حادثے کا شکار ہو کر شدید زخمی ہو گئے،اس حادثے کی وجہ سے ان کی حالت انتہائی تشویشناک تھی لیکن ایک کسان نے ان کی دیکھ بھال کی،
اس کسان نے سراج رئیسانی کو پاکستانی سفارتخانے بنکاک تک جانے کے لیے زرمبادلہ بھی دیا، جہاں سے رئیسانی نے اپنا پاسپورٹ حاصل کیا اور ٹکٹ لے کر پاکستان واپس آ گئے، وطن لوٹنے کے بعد تین ماہ بعد سراج رئیسانی دوبارہ تھائی لینڈ گئے اور قرض واپس کیا، اور اسی کسان کی بیٹی سے شادی کر لی، بات شادی تک محدود نہ رہی بلکہ سراج رئیسانی وہاں ہی بس گئے، انہوں نے وہیں زمین خریدی اور اپنا کام شروع کیا، اللہ پاک نے سراج رئیسانی کو دو بیٹے اور ایک بیٹی سے نوازا، ان کو ایک بیٹا 2011ء میں بم دھماکے میں شہید ہوا جبکہ دوسرا بیٹا فٹ بال کی ٹیم میں ہے، سراج رئیسانی انتخابات 2018ء میں حلقہ پی پی 35 مستونگ سے الیکشن لڑ رہے تھے، بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما تھے وہ 13 جولائی 2018ء کو ایک خود کش دھماکے میں شہید ہو گئے۔ مستونگ میں شہید ہونے والے سراج رئیسانی کی زندگی کا ایک ایسا پہلو جس سے کوئی واقف نہیں ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نواب زادہ میر سراج خان رئیسانی تھائی لینڈ میں بطور سیاح گئے اور شمالی شہر چنگرائی میں حادثے کا شکار ہو کر شدید زخمی ہو گئے،اس حادثے کی وجہ سے ان کی حالت انتہائی تشویشناک تھی لیکن ایک کسان نے ان کی دیکھ بھال کی، اس کسان نے سراج رئیسانی کو پاکستانی سفارتخانے بنکاک تک جانے کے لیے زرمبادلہ بھی دیا