اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ نے قرض معافی کیس میں تمام نادہندہ کمپنیوں کو10 روز کی آخری مہلت د یتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ کر کے بتائیں 75 فیصد رقم واپس کرنی ہے یا پھر مقدمہ بینکنگ کورٹ کو بھیج دیں، ڈیمز بنانے کے لیے پیسے چا ہیں، اس سے زیادہ وقت نہیں دے سکتے۔ بدھ قرض معافی کیس کی سماعت ہوئی ۔دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈیمز بنانے کے لیے پیسے چا ہیں، 10 دن سے زیادہ وقت نہیں دے سکتے۔ مہلت ختم ہونے کے بعد قرض معاف کرانے والی کمپنیاں
کوئی آپشن استعمال نہیں کرسکتیں۔وکیل فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ جسٹس جمشید کمیشن کی رپورٹ کو مجموعی طورپر قبول کیا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کمیشن کی سفارشات کے پابند نہیں، کمیشن نے حتمی فیصلے کا اختیار عدالت کو دیا ہے، رقم جمع نہیں کرائیں گے تو 100 فیصد وصولی سمیت جو بھی میکانزم سمجھ آئے گا کریں گے۔ ایمنسٹی سکیم سے بہت فائد ہ ہوا، ہمارے پاس 2 ماہ کی درآمدات کے پیسے بھی نہیں تھے۔ کیس کی مزید سماعت 17 جولائی کو ہو گی۔