اسلام آ با د(آ ئی این پی) پاکستان تحریکِ انصاف نے عا م انتخا بات 2018کے لیئیاپنے کھلاڑیوں کی حتمی فہرست جاری کر دی، قومی اسمبلی کی 272 میں سے دو سو انتیس حلقوں کیلئے امیدوار نامزد، خیبر پختونخوا کے ننانوے میں سے 90 اور پنجاب کے 238 حلقوں کیلئے امیدواروں کا تعین کر دیا گیا، سندھ کے اناسی، بلوچستان کے چھتیس حلقوں کیلئے امیدواروں کی نامزدگی مکمل، اسلام آباد کی تینوں نشستوں کے لئے امیدواروں کا اعلان، فاٹا کے گیارہ حلقوں میں امیدوار کھڑے کر دیے گئے،
وہاڑی سے جٹ فیملی سے ٹکٹ واپس لیے لئے گئے،جہانگیر ترین گروپ کے سکندر بوسن جیت گئے، احمد حسن ڈیہڑ کا احتجاج بھی کام نہ اآیا، سیالکوٹ کا بھی ایک جاری ٹکٹ روک لیا گیا، ولید اقبال کو احتجاج کے باوجود ٹکٹ نہ مل سکا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی کھلاڑیوں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی ۔عمران خان نے وہاڑی کی جٹ فیملی کی چھٹی کرا دی۔ این اے 162 وہاڑی سے عائشہ نذیر جٹ سے ٹکٹ واپس لے کر خالد محمود چوہان کو دیدیا گیا۔ نذیر جٹ کا پی پی 229 وہاڑی کا ٹکٹ ہمایوں افتخار چشتی کو مل گیا۔ جٹ فیملی کو جہانگیر ترین گروپ کے اسحق خاکوانی سے گڑبڑ مہنگی پڑ گئی۔این اے 154 ملتان سے سکندر بوسن ٹکٹ لے اڑے، احمد حسن ڈیہڑ کا بنی گالہ میں احتجاج بھی کام نہ اآیا۔ کپتان نے جہانگیر ترین گروپ کے پلڑے میں وزن ڈال کر سکندر بوسن کو ٹکٹ جاری کر دیا۔لاہور سے ولید اقبال کی احتجاجی پریس کانفرنسیں بھی کام نہ آئیں، قومی اور صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ بھی نہ مل سکا۔ این اے 74 سیالکوٹ میں بیرسٹر منصور کو جاری ٹکٹ روک لیا گیا۔ این اے 81 اور پی پی 57 کے ٹکٹ بھی واپس لے لیے گئے۔این اے 80 میں خواجہ صالح سے ٹکٹ واپس لے کر صدیق مہر کو دے دیا۔ پی پی 57 سے نعمان چٹھہ سے ٹکٹ واپس لے کر چودھری محمد علی کو دے دیا گیا۔ پی ٹی اآئی کا کہنا ہے کہ بچ جانے والے حلقوں کیلئے امیدواروں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔