اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نیب لاہور کی سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی سمجھے جانیوالے 23بیوروکریٹس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش۔ تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی سمجھے جانیوالے 23بیوروکریٹس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی تجویز پیش کر دی ہے ۔
ترجمان نیب لاہور کے مطابق یہ اقدام ان بیورو کرویٹس کی جانب سے کرپشن کے مختلف مقدمات میں اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے۔نیب لاہور نے جن بیوروکریٹس کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تجویز دی ہےان میں پرائمری اور سیکنڈری سیکریٹری صحت علی جان خان، قائدِ اعظم سولر پاور پلانٹ کے سی ای او نجم شاہ، پیراگون سٹی کے فنانس ڈائریکٹر فرحان علی اور مینیجر شہزاد وحید، لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی ای) سٹی کے شراکت دار ملک آصف، میاں طاہر جاوید، عبدالرشید احید، شاہد صادق اور ابراہیم بھٹی شامل ہیں۔دیگر افراد میں پاور ڈیولپمنٹ کمپنی کے سی ای او سید فرخ شاہ، گجرانوالہ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سی ای او وسیم اجمل، خالد مجید، رانا محمد عارف، جمیل احمد، ڈی سی او اوکاڑہ اور سابق چیئرمین فیصل آباد انڈسٹریل کمپنی محمد اسلم قاسم شامل ہیں ،ْاس کے علاوہ محمد لطیف، اسلم خان اور علی باجوہ نامی بیوروکریٹس کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔نیب میں موجود ذرائع نے بتایا کہ بیورو سابقہ حکومت کے دور میں اعلیٰ عہدوں پر فائز پولیس افسران سمیت کچھ مزید بیوروکریٹس کو کرپشن کیسز میں تحقیقات کے لیے طلب کر سکتا ہے۔اس سے قبل پنجاب کی بیوروکریسی کے اہم افسر احد چیمہ کو گرفتارکیا جا چکا ہے جن کے خلاف کارروائی جاری ہے۔