راولپنڈی(نیوز ڈیسک ) ہائی کورٹ کے اپیلیٹ ٹریبونل نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف درخواستیں مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پر حملے میں چوہدری نثار کے ملوث ہونے کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے گئے ۔ جمعہ کو ہائی کورٹ کے جسٹس عباد الرحمان لودھی پر مشتمل اپیلیٹ ٹریبونل نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار
کے این اے 59، پی پی 10 اور پی پی 12 سے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ٹریبونل کے روبرو درخواست گزار شاہد اورکزئی نے موقف اختیار کیا کہ بحیثیت وزیر اعظم نواز شریف کے دوسرے دور میں سپریم کورٹ پر حملہ ہوا تھا اور اس وقت چوہدری نثار بھی نواز شریف کے ہمراہ تھے، اس کے علاوہ ٹریبونل میں جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی نامکمل ہے۔ اس لئے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد ٹریبونل نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ پر حملے میں چوہدری نثار کے ملوث ہونے کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے۔ اس کے علاوہ ان کی جانب سے جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی مکمل ہے۔ اس لئے درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔ہائی کورٹ کے اپیلیٹ ٹریبونل نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف درخواستیں مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پر حملے میں چوہدری نثار کے ملوث ہونے کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے گئے ۔ ٹریبونل کے روبرو درخواست گزار شاہد اورکزئی نے موقف اختیار کیا تھا کہ بحیثیت وزیر اعظم نواز شریف کے دوسرے دور میں سپریم کورٹ پر حملہ ہوا تھا اور اس وقت چوہدری نثار بھی نواز شریف کے ہمراہ تھے، اس کے علاوہ ٹریبونل میں جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی نامکمل ہے۔ اس لئے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔دوسری جانب اپیلیٹ ٹریبونل نے این اے 64 جہلم سے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف درخواست پر بھی ہفتے کے لیے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔