منگل‬‮ ، 21 اکتوبر‬‮ 2025 

وکلا ء سے پیسے لوں گا اور خود بھی دوں گا،میں نے سوچ رکھا ہے کہ ۔۔۔!!! چیف جسٹس کا ایسا اعلان کہ سب کے دل جیت لئے

datetime 21  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ لوگوں نے قرضے لے کر معاف کرادیے، سپریم کورٹ چاہتی ہے پاکستانی قوم مقروض نہ رہے۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں۔لارجر بینچ نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ لوگوں نے قرضے لے کر معاف کرادیے۔

قرضے معاف کراتے وقت ایسے مظلوم بن جاتے ہیں جیسے ان کے پاس روٹی کھانے کے پیسے بھی نہیں،آج اگر ان کے خلاف تحقیقات کرالوں تو ان کے پاس بی ایم ڈبلیو، وی ایٹ اور ناجانے کون کون سی گاڑیاں نکلیں گی، قرضے معاف کرانے والوں نے اپنی زندگی بنا کر عاقبت خراب کرلی، میں نہیں سپریم کورٹ چاہتی ہے یہ قوم مقروض نہ رہے، ایک وقت بھی جو بچہ پیدا ہوا ہے وہ ایک لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے، میں اس ملک کے لیے وکلا سے پیسے لوں گا اور اپنے پلے سے بھی دوں گا، میں نے سوچ رکھا ہے اس ملک سب نچھاور کرنا ہے، سماعت کے دوران کے الیکٹرک کے چیف ڈسٹری بیوشن افسر نے عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک بجلی کی استعداد میں اضافہ کے لیے اقدامات کر رہی ہے، بہتری کے لیے سرمایہ کاری بھی کر رہے ہیں۔ اس موقع پر معاون عدالت فیصل صدیقی ایڈوکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ یہ سب جھوٹ بول رہے ہیں۔ کے الیکٹرک استعداد بڑھا رہی ہے نہ ہی لوڈ شیڈنگ میں کمی ہوئی۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کیا مگر اس کے باوجود صورتحال نہیں بدلی۔کے الیکٹرک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ طلب 3500 میگا واٹ جبکہ 2950 میگا واٹ مل رہی ہے۔3 کیٹیگری میں لوڈ شیڈنگ کر رہے ہیں۔

علاقے کے لحاظ سے 3, 6 اور ساڑھے 7 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کر رہے ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ کنڈا سسٹم نہیں نظام ٹھیک نہ کرنا ہے۔ چیف جسٹس نے الیکٹرک حکام سے استفسار کیا کہ بتائیں بوسیدہ نظام کی بہتری کے لیے کیا کچھ کیا۔ جب تک آپ کے عملے کی معاونت نہ ہو بجلی چوری نہیں ہو سکتی۔ پنجاب میں 4 ارب لگے مگر پانی کی ایک بوند نہیں ملی, سپریم کورٹ کا مزاج لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔

ہم یہاں لوگوں کو سہولتیں دینے کے لیے بیٹھے ہیں۔کے الیکٹرک لکھ کر دے اب پلانٹ بند نہیں ہوں گے،یاد رکھیں اگر اب پلانٹ بند ہوئے تو سخت کارروائی کریں گے۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئے کہ جو بجلی کا بل ادا کر رہے ہیں ان کا کیا قصور ہے ۔جو بل ادا کر رہے ہیں انہیں بھی لوڈ شیڈنگ کے عذاب کا سامنا ہے۔نیپرا نے لکھا لیاقت آباد 14 گھنٹے، اورنگی، کورنگی میں 18,18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ اس موقع پر عدالت نے کے الیکٹرک، حیسکو سے ایک ہفتے میں حلف نامے طلب کر لیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…