پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

پریشان حال شریف خاندان پر ایک اور مصیبت ٹوٹ پڑی طاہر القادری کی ڈرامائی انٹری، دھماکہ خیز اعلان کر دیا

datetime 18  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 4 سال گزر جانے کے باوجود ابھی تک کوئی بھی ملزم قانون کی گرفت میں نہیں لایا جا سکا‘نگران حکومت کے قیام کا انتظار تھا‘امید تھی کہ قاتلوں کو عہدوں سے ہٹا دیا جائیگا‘اب چیف جسٹس کے اس حکم پر عمل درآمد کا انتظار ہے جس میں چیف جسٹس نے 15 دن میں روزانہ کی

بنیاد پر سماعت کا حکم دیا تھا‘مایوس نہیں ہیں، حق اور انصاف کی جدوجہد کرتے رہیں گے‘ بیگم کلثوم نواز سمیت تمام بیماریوں کی شفاء کیلئے دعا گو ہیں۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 4 سال مکمل ہونے پر پریس کانفرنس کی۔طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے قیام کا انتظار تھا اور امید تھی کہ قاتلوں کو عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اب چیف جسٹس آف پاکستان کے اس حکم پر عمل درآمد کا انتظار ہے جس میں چیف جسٹس نے 15 دن میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ مایوس نہیں ہیں، حق اور انصاف کی جدوجہد کرتے رہیں گے اور پر امید ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا ملے گی۔الیکشن میں حصہ لینے کے سوال پر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ الیکشن پراسیس میں 62 اور 63 کی دفعات بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرح دفن ہو رہی ہیں، تمام گندگی لانڈری میں دْھل کر دوبارہ الیکشن میں جا رہی ہے۔سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ صادق اور امین کا قانون کسی ایک کیلیے نہیں بلکہ سب کے لیے ہونا چاہیے۔طاہرالقادری نے کہا کہ وہ بیگم کلثوم نواز سمیت تمام بیماروں کی شفا یابی کے لیے دْعاگو ہیں تاہم کچھ یتیم بھی ہیں جو انصاف کے لیے بھٹک رہے ہیں، انہیں بھی انصاف ملنا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…