لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کی خواتین نے بھی ٹکٹوں کی تقسیم اور مخصوص نشستوں کی ترجیحی فہرست کو غیر منصفانہ قرار دیدیا ، پی ٹی آئی کی خواتین نے فیصلے کے خلاف بنی گالہ کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی خواتین نے چیئرمین سیکرٹریٹ میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ٹکٹوں کیلئے فیس جمع کرائی ، ہمارے انٹر ویو ہی نہیں لئے گے اور ٹکٹ کی دوڑ سے باہر کر دیا گیا ۔
سکول میں بھی امتحان ہوتا ہے اور اس کے بعد نتیجے کا اعلان کیا جاتا ہے ۔ نہ صرف ٹکٹوں کی تقسیم بلکہ مخصوص نشستوں میں بھی انصاف نہیں کیا گیا ۔ فاطمہ چدھڑ نے کہاکہ جب عمرا ن خان پر برا وقت آیا تو منزہ حسن نے کہا کہ میں تو امریکہ چلی جاؤں گی اور آرام سے زندگی بسر کروں گی اور جب پارٹی کی مقبولیت دیکھی تو یہیں رہ گئیں ۔ منزہ حسن اور شیریں مزاری پانچ سال اسمبلی میں رہ چکی ہیں انہیں پھر فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے ۔ ہم تیرہ سال سے پارٹی کے ساتھ ہیں اور ہر کڑے وقت میں پارٹی کا ساتھ دیا ہے ۔ہمیں عید الفطر پر بھی بنی گالہ کے باہر سڑک پر بیٹھ کر دھرنا دینا پڑا تو دیں گی کیونکہ ہمیں دھرنے کی عادت عمران خان نے ہی ڈالی ہے ۔دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں جان بوجھ کر کبھی بھی اپنے کسی دیرینہ اور وفادار کارکن سے ناانصافی نہیں کروں گا، ٹکٹوں کی تقسیم پر کارکنان اپنی شکایات بھیجیں میں بذات خود ہر درخواست کا جائزہ لوں گا ۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تحریک انصاف کے دیرینہ کارکنان کیلئے میرا پیغام ہے کہ اگر آپ میں سے کوئی سمجھتا ہے۔ پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران اسے نظر انداز کیا گیا یا اس سے ناانصافی کی گئی تو وہ تحریک انصاف کے مرکزی دفتر کے پتے پر ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ارشد داد کو اپنی درخواست بھیجے۔عمران خان نے کہا کہ کارکنان اپنی شکایات بھیجیں میں بذات خود ہر درخواست کا جائزہ لوں گا اور اس کے مطابق کارروائی کروں گا، میں جان بوجھ کر کبھی بھی اپنے دیرینہ اور وفادار کارکنان میں سے کسی سے ناانصافی نہیں کروں گا۔