منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کے 7 نامور صحافی نگران حکومت میں وزارت حاصل کرنے کے لیے کس حد تک گر گئے؟ دنگ کر دینے والا انکشاف ہو گیا

datetime 19  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت اپنے آخری دن گزار رہی ہے اس کے بعد نگران حکومت تمام معاملات سنبھال لے گی، نگران حکومت کے سیٹ اپ کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، ایک سینئر صحافی زاہد گشکوری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ سات مایہ ناز صحافی نگران وزیر اطلاعات بننے کے لیے دن رات ایک کر رہے ہیں۔

جب سے درخواستیں دی ہیں تب سے درجن بھر رہنماؤں سے ملاقاتیں کر چکے، ان میں سے تین تو ملک کے دو بڑی شخصیات کے اپنی تین صفحات پر مشتمل درخواستوں پر سفارشات بھی لے آئے تو اب دیکھتے ہیں کہ کس کی محنت رنگ لاتی ہے، اس ٹویٹ کے جواب میں سینئر صحافی و کالم نویس ہارون الرشید نے اپنے ٹویٹ میں سوال کیا کہ کوئی نام بھائی۔ ایک اور صارف غضنفر نے اپنے پیغام میں لکھا کہ آپ حوصلہ رکھیں اور وفاداری کا ثبوت دیتے رہیں، اللہ خیر تے بیڑے پار۔ ایک اور صارف احمد نے اپنے پیغام لکھا: افسوس کہ مریم کے لفافوں کا کوئی خاص چانس نہیں، سینئر صحافی زاہد گشکوری کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہد بلال لاشاری نے لکھا کہ حامد میر اگر نہ بنا تو خودکشی یقینی ہے۔ اسد علی نامی صارف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ابصار عالم، عرفان صدیقی، عطاء الحق قاسمی جیسے صحافی جب اپنی قلم بیچ کر، نواز شریف کے کلمے پڑھ کر انعامات لیتے رہے اور نوازے جاتے رہے، تو باقی صحافیوں میں بھی یہ روش پیدا ہونی ہی تھی۔ حکومت اپنے آخری دن گزار رہی ہے اس کے بعد نگران حکومت تمام معاملات سنبھال لے گی، نگران حکومت کے سیٹ اپ کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، ایک سینئر صحافی زاہد گشکوری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ 7 مایہ ناز سات مایہ ناز صحافی نگران وزیر اطلاعات بننے کے لیے دن رات ایک کر رہے ہیں۔ جب سے درخواستیں دی ہیں تب سے درجن بھر رہنماؤں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…