اسلام آباد،ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور روس کے تعلقات کے حوالے سے دونوں ممالک نے ہفتے کے روز سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منائی۔ پاک روس سفارتی تعلقات کی سالگرہ اور روس کے قومی دن کی تقریب کا انعقاد روس کے سفارتخانے نے کیا تھا جس میں وزیر دفاع و خارجہ خرم دستگیر مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر روسی سفیر الیکسی دیدوف نے استقبالیہ تقریب سے
خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک روس تعلقات درست سمت میں گامزن ہیں،جبکہ ملٹری ٹو ملٹری، دفاع، اقتصادی اور تجارتی روابط تیزی سے مستحکم ہورہے ہیں،آنے والے دنوں میں باہمی تعاون میں بھی مزیداضافہ ہوگا۔روسی سفیر نے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ روس پاکستان کیساتھ ملٹری ٹوملٹری،دفاع اورتجارت سمیت دیگرشعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعلقات کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں،تجارتی حجم یقیناً دسیاب مواقع سے ہم آہنگ نہیں،زمینی فاصلے اورسوویت دورسے متعلقہ مالیاتی اقدامات سمیت بعض عوامل نے ہمارے تعلقات کو متاثر کیا،تاہم اقتصادی شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔الیکسی دیدوف نے کہا کہ روسی کاروباری حلقے توانائی، ریلوے، ٹیلی مواصلات اورآئی ٹی کے شعبوں میں باہمی مفادپرمبنی منصوبوں پرعمل درآمدکیلیے تیارہیں۔ روس نے آف شورگیس پائپ لائن،تیل صاف کرنے کے کارخانوں کے قیام،خام تیل اورتیل کی مصنوعات کی سپلائی،وسائل کی تلاش،اسٹیل انڈسٹری،ایئر ونیوی گیشن سسٹم، ڈیجیٹل ٹی وی،کےفروغ، ایئر کرافٹس،ریل کار، ٹرکوں ،میڈیکل اورزرعی آلات،پانی اور صفائی کی سہولتوں، جدیدآئی ٹی اورفارماسیوٹیکل مصنوعات کی شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلیے متعدد تجاویز دی ہیں۔روسی سفیر نے کہاکہ سرد جنگ کے باعث
دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں اتارچڑھاؤ آئے،تاہم90 کی دہائی میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعدتعلقات کے نئے دور کاآغاز ہوا،گزشتہ چند سال کے دوران پاک روس دوطرفہ تجارت550 ملین ڈالر سالانہ سے بڑھ گئی،تاہم اس میں مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے۔