جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ریلوے کی تمام برانچ لائنیں نقصان پرچلتی ہیں،سعد رفیق کی بڑی قلابازی،حیرت انگیز انکشافات،بڑا مطالبہ کردیا

datetime 20  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ ہمیں بحیثیت جماعت چور قرار دیدیا گیا ہے، ہمارے خلاف جانچ پڑتال کریں مگر شکایت کنندہ کا نام اور پتا بتادیں، ریلوے کی تمام برانچ لائنیں نقصان پرچلتی ہیں، اگر نقصان والے سیکشن بند کردیں تو ریلوے کا آدھا خسارہ کم ہو جائے گا، سب سٹیک ہولڈرز الیکشن کروانا چاہتے ہیں، اداروں یا سیاسی جماعتوں میں موجود لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے،

ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں، ہماری سیاست سے اختلاف کیا جاسکتا ہے، اس لڑائی میں کوئی نہیں جیت سکتا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ خسارہ اور کرپشن دو الگ چیزیں ہیں، ریلوے کی تمام برانچ لائنیں نقصان پرچلتی ہیں، اگر نقصان والے سیکشن بند کردیں تو ریلوے کا آدھا خسارہ کم ہو جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ادارے کو نجکاری سے بچایا جائے، ہم ڈیڑھ سو سال پرانا ریلوے سسٹم لیکر چل رہے ہیں، ریلوے کو بہت بہتر کرنے کیلئے 20 سے 25 ارب ڈالرز درکار ہیں، ریلویزکیلئے بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہرسال حکومت پنشن بڑھاتی ہے جس کا بوجھ ادارے پر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنیوالی حکومتیں ریلوے میں آمدنی بڑھانے کی کوشش کریں۔سعد رفیق نے کہا کہ کیا پاکستان میں سارے سول سرونٹس اور سیاستدان چورہیں؟ ۔اب تو میں جیل ہی جاؤں گا، ہمیں بحیثیت جماعت چور قرار دے دیا گیا ہے، ہمارے خلاف جانچ پڑتال کریں مگر شکایت کنندہ کا نام اور پتا بتادیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سٹیک ہولڈرز الیکشن کروانا چاہتے ہیں، اداروں یا سیاسی جماعتوں میں موجود لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں، ہماری سیاست سے اختلاف کیا جاسکتا ہے، اس لڑائی میں کوئی نہیں جیت سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس لڑائی میں نہیں جیتیں گے، وہ بھی شکست خوردہ ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…