جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

دیا مر بھاشا ڈیم کے بعد ایک اور بڑے ڈیم کی تعمیر کا اعلان کردیاگیا،منصوبے پرایک سال کے دوران ہی کام کا آغاز کردیاجائے گا،تفصیلات منظر عام پر آگئیں

datetime 20  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین سے جرمنی کے مالیاتی ادارے کے ایف ڈبلیو (KfW)کے چار رکنی وفد کی واپڈا ہائوس میں ملاقات، چیئرمین واپڈا نے مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری کی دعوت دیدی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین سے جرمنی کے مالیاتی ادارے کے ایف ڈبلیو (KfW)کے چار رکنی وفد نے واپڈا ہائوس میں ملاقات کی۔

اس موقع پر چیئرمین واپڈا جنرل(ر)مزمل حسین نے کے ایف ڈبلیو کے وفد کو واپڈا کے منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی۔ چیئرمین واپڈا نے وفد کو بتایا کہ واپڈا ایک سال کے دوران اپنے دوبڑے کثیر المقاصد منصوبوں یعنی مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ واپڈا ایک مستحکم مالی حیثیت کا ادارہ ہے اور اِسی بنا پر اسے اپنے منصوبوں کی فنڈنگ کے حوالے سے مقامی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا اعتماد حاصل ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2016ء اور 2017ء کے دوران واپڈا کو منصوبوں کی فناسنگ کے لئے بھر پور کامیابی حاصل ہوئی ۔ اِس دوران واپڈا نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تکمیل کے لئے مقامی بنکوں کے کنسورشیم سے 100ارب روپے کی فنانسنگ کا بندوبست کیا ۔ اِسی طرح داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تعمیر کے لئے بھی مقامی بنکوں پر مشتمل ایک دوسرے کنسورشیم سے 144 ارب کا انتظام کیا ، جس کی اِس سے قبل نظیر نہیں ملتی۔ داسو ہائیڈرو پاور پریاجیکٹ ہی کی تعمیر کے لئے واپڈا نے انٹر نیشنل فنانسنگ مارکیٹ سے 350 ملین ڈالر بھی اپنی مستحکم مالی حیثیت کی بناپر حاصل کئے ۔ انہوں نے بتایا کہ واپڈا نے اپنے منصوبوں کی فنانسنگ کے لئے جو نئی حکمتِ عملی اختیار کی ہے ، اس کی بدولت پاکستان میں پانی اور پن بجلی

کے وسائل کی ترقی کے حوالے سے بہت اچھے نتائج سامنے آئے ہیں ۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ واپڈا ایک سال کے دوران اپنے دوبڑے کثیر المقاصد منصوبوں یعنی مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کے دیگر منصوبوں کی طرح مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم میں بھی مقامی اور غیر ملکی مالیاتی اداروں کے لئے سرمایہ کاری کے

بھر پور مواقع موجود ہیں اور کے ایف ڈبلیوسرمایہ کاری کے اِن مواقع سے فائدہ اٹھاسکتا ہے ۔ ملاقات کے دوران واپڈا کے دیگر منصوبوں بشمول بونجی ، لوئر پالس ویلی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، بارا ڈیم اور کرم تنگی ڈیم کی فنانسنگ کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی ۔بعد ازاں کے ایف ڈبلیو کی ڈویژن چیف نے واپڈا منصوبوں کی بریفنگ پر چیئرمین واپڈا کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کے ایف ڈبلیو

اور واپڈا گزشتہ تین عشرے سے بھی زائد عرصے سے پانی اور پن بجلی کے منصوبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کے ایف ڈبلیو واپڈا کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لے گا ۔ملاقات کے دوران واپڈا کے ان منصوبوں پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ، جن کے لئے کے ایف ڈبلیو فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ اِن منصوبوں میں ہارپو ، کیال خواڑ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، وارسک کا دوسرا بحالی منصوبہ اور گلیشیئر مانیٹرنگ نیٹ ورک شامل ہیں ۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…