اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے شہرقصور میں جنسی زیادتی کے شکار ایک بچے نے انصاف کے حصول کے لیے چیف جسٹس کے نام خط لکھ دیا جس میں وہ کہتا ہے کہ میرا نام دانش علی ہے اور میں حسین خانوالہ قصور کا رہائشی ہوں اور ویڈیو سکینڈل میں خانوالہ کیس نمبر 190/15 کا وکٹم ہوں۔جانب عالی ہم بہت غریب لوگ ہیں اس کیس کی وجہ سے میرا اور میری طرح دوسرے غریب بچوں کا مستقبل خراب ہو گیا ہے۔
اس زیادتی کی وجہ سے ہم اپنی پڑھائی جاری نہ رکھ سکے۔ٹرائل صحیح نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ملزمان بری ہو گئے ہیں۔وہ لوگ جو ویڈیو میں نظر بھی آتے ہیں ان کو بھی عدالت نے بری کر دیا ہے۔ملزمان آج بھی ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں۔جب یہ سارا معاملہ میڈیا پر آتا تو تمام این جی اوز اور ہمارے نام نہاد لیڈر مبین غزنوی اور ایڈووکیٹ لطیف سرا نے تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔پنجاب گورنمنٹ نے بھی ہمارے ساتھ جو وعدے کیے ان میں سے ایک بھی پورا نہ کیا۔جس میں ہماری تعلیم، روز گار اور حفاظت شامل تھے۔آج بھی قصور کے لوگ ہمارا مذاق اڑاتے ہیں جس کی وجہ سے میں اور میرے جیسے دوسرے بچے قصور چھوڑ چکے ہیں۔آج بھی ہمیں قصور اور گاؤں میں جان کا خطرہ ہے۔ابھی تک قصور میں زیادتی ہو رہی ہے۔اس ہفتے قصور میں زیادتی کے 4 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔جناب عالی میری گزارش ہے کہ ہمیں اچھی تعلیم اور اچھا روزگار دیا جائے۔جانب چیف جسٹس صاحب ہمیں آپ کے علاوہ کسی سے انصاف کی امید نہیں ہے۔ایک دفعہ ہمیں بلا کر ہماری بات سن لیں۔میں سارے بچوں کو ساتھ لانے کو تیار ہوں۔