اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت میں حساس اداروں کے نام پر مردم شماری کی آڑ میں لاکھوں روپے بٹورنے والے منظم گروہ کا انکشاف ہوا ہے،مذکورہ بالا بااثر نوسربازوں کو مبینہ طور پر عسکری بینک الائیڈ بنک اور ایچ بی ایل کے افسران کی پشت پناہی حاصل ہونے کی وجہ سے ایف آئی اے حکام نے بھی چپ سادھ لی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں مردم شماری کے نام پر شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کرکے لاکھوں روپے بٹورنے والے
بااثر گینگ کے ملزمان کو پولیس تاحال گرفتار نہیں کرسکی۔آن لائن کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق اسلام آباد میں تین مختلف واقعات میں شہریوں سے لاکھوں روپے ہتھیا لئے گئے،ان واقعات میں بلیوایریا کے اصغر شیخ نامی سے28 لاکھ جبکہ عبدالستار سے چار لاکھ اور انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے ملازم سے2لاکھ روپے ہتھیانے کے واقعات رپورٹ ہونے کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں پر جوں تک نہیں رینگی،اس حوالے سے متاثرہ شہریوں نے ایف آئی اے حکام سے رجوع کیا لیکن ایف آئی اے حکام نے مقدمات درج کرنے کی بجائے بنک کی مدعیت میں درج مقدمے میں فریق بننے کا بول کر ٹال مٹول سے کام لینا شروع کردیا۔ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ مذکورہ بالا دارالحکومت میں سرگرم نوسربازوں کے گروہ کو ایف آئی اے اور وفاقی پولیس کے چند افسران کی بھی پشت پناہی حاصل ہے ،اس لئے لاکھوں روپے بٹورنے کے باوجود ملزمان کا سرعام نوسربازی کا سلسلہ جاری ہے،طریقہ واردات کے مطابق پہلے موبائل نمبر پھر بنک بنک کے نمبر سے کال موصول ہوتی ہے اور کال کرنے والا اپنا تعارف آرمی سے کرواتا ہے اور کوائف کی مد میں معلومات اکٹھی کرتا ہے۔بعد ازاں ذاتی معلومات سے بنک اکاؤنٹ سے لاکھوں روپے نکال لئے جاتے ہیں۔ابتدائی تحقیقات میں اس دھندے میں مبینہ طور پر الائینڈ بنک،عسکری بند اور ایچ بی ایل کے چند ملازمین کی نوسربازوں کی پشت پناہی کا انکشاف ہوا ہے،اس حوالے سے ایف آئی اے حکام کی معنی خیز خاموشی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔