اسلام آباد( آن لائن)تحریک انصاف کی مرکزی قیادت مسلم لیگ ن کی کمر توڑنے کے لئے ان کے دو سینئر رہنما ؤ ں کو اپنی جماعت میں شامل کرنے کے لئے مسلسل کوشاں ہے اور اس حوالے سے بلاواسطہ اوربلواسطہ رابطے جاری ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنے ماضی کے دوستوں چوہدری نثار علی خان اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی اپنی جماعت میں شمولیت چاہتے ہیں تاکہ
مسلم لیگ ن کو وہ ایک بڑا جھٹکا دے سکیں اور ان کے دونوں کے پارٹی سے جانے کی صورت میں مسلم لیگ ن واضح طور پر پھوٹ کا شکار ہو جائے گی اس حوالے سے تحریک انصاف کے ترجمان چوہدری نثار علی خان سے رابطوں کی تردید کر چکے ہیں مگر ن لیگ اور تحریک انصاف کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق چوہدری نثار علی خان سے رابطے مسلسل ہو رہے ہیں اور انھیں پیغام وہ دے رہے ہیں جو عمران خان اور چوہدری نثار کے مشترکہ دوست ہیں تاہم چوہدری نثار علی خان کی جانب سے ابھی تک تحریک انصاف میں شمولیت کے لئے رضا مندی ظاہر نہیں کی گئی ہے وہ پہلے اپنے حوالے سے مسلم لیگ ن کی قیادت کا فیصلہ دیکھنا چاہتے ہیں وہ چونکہ شہباز شریف کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر چکے ہیں اور اب ان تحفظات پر شہباز شریف نواز شریف سے ملنے کے بعد کیا جواب دیتے ہیں اس کے بعد ہی چوہدری نثار اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے جبکہ دوسری طرف سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق جو کہ تحریک انصاف کے شروع میں اس جماعت میں تھے اور وہ عمران خان کے دوست اور کالج فیلو بھی رہے ہیں مگر اب سیاسی حریف ہیں ان کی بھی تحریک انصاف میں واپسی کے لئے کوششیں جاری ہیں اور اس کے لئے ان کے بھائی سردار محمود صادق کے ذریعے پیغام رسانی کی جا رہی ہے
سردار محمود صادق بھی عمران خان کے قریبی دوست ہیں مگر سیاسی نہیں ہین اور اپنے کاروبار کو دیکھتے ہیں سردار محمود صادق ان دنوں اپنے بھائی ایاز صادق کو منانے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن سردار ایاز صادق نے ابھی تک حامی نہیں بھری ہے حالانکہ ان کا موجودہ حلقہ این اے ایک سو بیس بھی نئی حلقہ بندیوں کے بعد متاثر ہوا ہے لیکن ایاز صادق ابھی نواز شریف کا ساٹھ چھوڑنے پر آمادہ نہیں ہیں ذرائع کا کہنا ہتے کہ ان دونوں
کو تحریک انصاف میں لانے کے لئے رابطوں اور کوششوں کا سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ تحریک انصاف کی سینئر قیادت کا کہنا ہے کہ ان دونوں کے آنے سے مسلم لیگ ن منہ کے بل گر پڑے گی اور پھر تحریک انصاف میں آنے والوں کی لائن لگ جائے گی اس حوالے سے جب آن لائن نے سپیکر ایاز صادق سے رابطہ کیا تو انہوں نے تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت ملنے کی اطلاعات کو رد کر دیا اور واضح کیا کہ ان کا مسلم لیگ ن چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جب ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان اور آپ کے درمیان رابطے کا کردار آپ کے بھائی محمود صادق ادا کر رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت نہیں ہے اس حوالے سے جو افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں وہ انھیں یکسر مسترد کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان دونوں شخصیات کو ن لیگ سے توڑنے کی کوششیں جاری ہیں ۔