کھوپڑی میں گولیاں ماری گئیں اور بچ گئی؟ ملالہ یوسف زئی کے ’’ڈرامے‘‘ کا پروڈیوسر، رائٹر اور ڈائریکٹر کون ہے؟ امریکہ میں مقیم خاتون صحافی کے سنسنی خیز انکشافات

4  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف خاتون کالم نگار طیبہ ضیاء چیمہ نے اپنے کالم میں لکھا کہ ملالہ اپنے پیکہ آئی ہے۔ خالی ہاتھ تو آئی نہیں ہو گی۔ تعلیم کی غازی سوات میں کیمبرج یونیورسٹی کے قیام سے کم کیا تحفہ لاسکتی ہے؟مسٹر ضیا الدین کی محنت سوات میں رنگ دکھائے گی تو تمام شبہات خود بخود دم توڑ دیں گے۔پاکستانی سکیورٹی اداروں کی جان پر بنی ہوئی ہے کہ کب یہ لاڈلی اپنا وزٹ مکمل کر کے گوروں کے پاس واپس بحفاظت پہنچے اور پاکستان مزید بدنامی سے بچ سکے۔

فوج ملالہ کو پروٹوکول نہیں دے رہی بلکہ اپنے ملک کو مزید کسی حادثہ سے بچا رہی ہے۔خاکم بدہن پھر کسی اناڑی نے گولی مار دی تو پاکستان پھر مشکل میں پھنس جائے گا۔ پہلے ہی پاکستان دہشت گردی میں بدنام کر دیا گیاہے۔ماضی میں ایک معروف صحافی کے جسم میں چھ گولیاں ماری گیءں، ماشا اللہ بال بال بچ گئے۔ ملالہ یوسفزئی کی کھوپڑی میں گولیاں ماری گیءں ماشا اللہ بچ گیءں۔ لیکن معروف قوال امجد صابری کے جسم میں چھ گولیاں اتار دی گئیں لیکن وہ نہ بچ سکے؟ایک لازوال آواز ہمیشہ کے لئے خاموش ہو گئی۔ گولیاں مارنے والے سب دہشت گرد ماہر نہیں ہوتے۔کچھ اناڑی ہوتے ہیں اور کچھ ماہر نشانہ باز۔ باقی اللہ تعالی کے راز وہی جانتا ہے۔ جنزل قمر جاوید باجوہ نے معروف قوال امجد صابری کے قاتلوں سمیت 10 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔ملالہ کی ملک واپسی پر سکیورٹی مہیا کرنا عسکری ادارہ کی ذمہ داری ہے سو وہ نبھا رہا ہے۔ملک کو مزید بدنامی سے بچانے کے لئے بین الاقوامی شہرت یافتہ ملالہ کی جان کی حفاظت پاکستان سکیورٹی اداروں اور حکومت کے لئے چیلنج بنا ہوا ہے۔ملالہ پاکستانی ضرور ہے لیکن اب یہ گوروں کی امانت ہے۔کوئی بھلے کس قدر قابل اور بہادر کیوں نہ ہو جب تک گورے اہمیت نہ دیں پاکستان میں اسے کوئی پوچھتا نہیں۔ ملالہ کی کہانی میں کتنا سچ اور کتنا مبالغہ ہے یہ حقیقت واقعہ نائن الیون اور واقعہ ایبٹ آباد کی طرح کبھی بے نقاب نہیں ہو سکے گا۔

امریکہ جیسی مضبوط سکیورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کے باوجود دیکھتے ہی دیکھتے دو طیاروں نے نیویارک میں جڑواں عمارتیں زمین بوس کر دیں؟ دنیا کا مطلوب ترین مقبول ترین طاقتور دہشت گرد اسامہ بن لادن کو دنیا کی طاقتور ایجنسیاں دنیا بھر میں تلاش کرتی رہیں اور موصوف بازیاب بھی ہوئے تو دنیا کے ایک نامعلوم علاقے ایبٹ آباد سے؟یہ تاریخی معرکہ دنیا کی طاقتور پاک فوج اور ایک جمہوری حکومت کی ناک کے نیچے ہوا؟ امریکی افواج خاموشی سے پاکستان داخل ہوئیں اور اسامہ کو خاموشی سے آپریشن کر کے لے اڑی؟

ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکہ کی جیل تک کیسے پہنچی؟دنیا کی تاریخ اس قسم کے لا تعداد حیران کن واقعات سے بھری پڑی ہے مگر کوئی واقعہ بے نقاب ہو سکا اور نہ پس پردہ حقائق اور عزائم کبھی منظر عام پر آسکے۔ ملالہ یوسفزئی بھی ایسا ہی ایک مشکوک واقعہ ہے۔ مٹی پاؤ تے کڑی بچاؤ!ورنہ ایک اور بدنامی متھے تھوپ دی جائے گی۔۔۔ ملالہ کم سن بچی تھی۔ اصل کہانی نویس ہدایت کار ڈرامہ آرٹسٹ اور مرکزی کردار اس کا باپ ضیا الدین ہے۔۔۔ ملالہ پاکستانی شہری ہے جم جم آئے۔ مرضی سے گئی تھی مرضی سے آئی ہے

اور دوچار دن گھوم پھر کر مرضی سیمحسنوں کے پاس لوٹ جائے گی۔۔۔ دیکھنا یہ ہے کہ لے کر کیا آئی ہے؟ اربوں ڈالروں جو سمیٹتی رہی اس میں پاکستانی لڑکیوں کی تعلیم کا حصہ کتنا ہے؟سوات میں کیمبرج یا ہارورڈ یونیورسٹی کی بنیاد رکھنے آئی ہے؟ یا یہ دیکھنے آئی ہے کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خاتمہ میں کیا معرکہ سرزد کیا؟ملالہ کی آمدمیں نہ تو شادیانے بجانے کی بات ہے نہ صف ماتم بچھانے کی ضرورت ہے۔ اس نے پاکستان کے نام پر بہت کمایا ہے بہت کچھ پایا ہے لیکن ہاکستان کو دہشت گرد ملک ثابت کرنے کے سوا کیا دیاہے؟

پاکستان کے لوگ لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہوتے توآج پسماندہ علاقوں کی لڑکیاں بھی تعلیم میں لڑکوں سے آگے نہ پائی جاتیں۔ مریم نواز بھی دو سال پہلے بمع فیملی واشنگٹن گیءں اور سابق خاتون اوّل مشعل اوباما نے پاکستان میں دو لاکھ طالبات کی اعلی تعلیم کے لئے ستر بلین ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا۔نہ مریم نواز کو دی گئی امداد کا راز کھل سکا نہ ملالہ کو دئیے گئے بلین ڈالروں اور کتاب سے وصول ہونے والی کمائی کا ایک پیسہ پاکستان میں پہنچ سکا؟ اپنا آبائی وطن کی جدائی اور یاد میں آشکبار ہونا فطری امر ہے لیکن آبائی وطن کی کوئی خدمت بھی تو کی ہوتی۔ پر امن سوات دیکھنے آئی ہے؟

فرنگیوں کی نظر میں پورا پاکستان غیر محفوظ ہے البتہ ڈائری لکھوانے کے لئے سوات کا ضیا الدین ہی منتخب کیا جانا تھا؟ وزیر آعظم کہتے ہیں کہ ملالہ عام شہری نہیں انکی سکیورٹی حکومت پر فرض ہے۔ درست کہا کہ عام شہری فقط ووٹ لینے کے لئیہوتا ہے۔ عام شہری صاف پانی اور عزت کی ایک وقت کی روٹی کا بھی حقدار نہیں۔ عام شہری کو کیڑے مکوڑوں کی طرح مرنے دو۔ سکیورٹی خواص کے لئے مختص ہے۔ ملک کی سکیورٹی نااہل حکمرانوں کی نسلوں کو بھی مہیا کی جاتی ہے لیکن عامُ شہری کی حیثیت جلسوں کو بھرنے اور نعرے لگانے سے زیادہ نہیں۔مغرب کی نوبل انعام یافتہ اہم ترین شخصیت ملالہ سوات دیکھنے آئی ہے لیکن تعلیم کی غازی طالبات کے لئے کیا خاص تحفہ لائی ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…