احتساب کے نام پر سیاست بدقسمتی ہے،آرمی چیف پروفیشنل ہیں،ایک کھرے انسان ہیں جو سیدھی بات کرتے ہیں ،شہبازشریف کھل کر بول پڑے،دوٹوک اعلان کردیا

4  اپریل‬‮  2018

لاہور ( این این آئی)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیااور ادارے میں زیرعلاج مریضوں سے ملاقات کی۔وزیراعلیٰ نے مریضوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی اور ادارے میں فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کے بارے میں پوچھا۔مریضوں اور ان کے لواحقین نے علاج معالجے کی شاندار سہولتوں پر اطمینان کا اظہارکیا۔وزیراعلیٰ ڈائیلسیز سنٹر، او پی ڈی اور دیگر وارڈز میں بھی گئے۔مریضوں نے وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا

کہ آپ نے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے بہترین ہسپتال بنایا ہے اوراس ہسپتال میں بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں مہیا کی جانے والی طبی سہولتوں پر مریضوں کے اعتماد سے مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے اوریہ ہسپتال خطے میں رول ماڈل بنے گا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ہسپتال کے دورے اوراعلی سطح کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے سٹیٹ آف دی آرٹ پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا ہے اور ہم یہاں جلد سے جلد جگر اورگردے کی ٹرانسپلانٹیشن شروع کرنا چاہتے ہیں ۔یورپ اورامریکہ سے شعبہ طب کے ماہرین ،پروفیشنلز،ڈاکٹرز اورسرجنز یہاں آچکے ہیں ۔مشینری اوردیگر لوازمات ہسپتال میں نصب کیے جارہے ہیں ۔آپریشنز تھیٹرز بھی کراچی پہنچ چکے ہیں ،اس ہسپتال کو مکمل طورپر آپریشنلز کرنے کیلئے تیزرفتاری سے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو اس حوالے سے پیش آنے والے مسائل اوردقتوں کو دور کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے پنجاب حکومت کے اربوں روپے کے وسائل سے یہ شاندار ہسپتال بنایا ہے اورہم چاہتے ہیں کہ ان فنڈز کے ثمرات بلاتاخیر مریضوں کو ملیں۔ہسپتال کے قیام اوراسے مکمل طورپر فنکشنل بنانے کے حوالے سے متعلقہ صوبائی وزراء ،سیکرٹریزاورتمام متعلقہ اداروں کامشکورہوں جو شب و روز محنت کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہسپتال کا دورہ کیا ہے اوریہاں کے پی کے کے ضلع بنوں سے آئے ہوئے مریضوں سے بھی ملا ہوں اوران کے یہ الفاظ کہ یہاں ہمیں بہترین علاج مل رہا ہے ، میرے لئے باعث تسکین ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے اورعوام نے ہمیں خدمت کا دوبارہ موقع دیاتو ہم انشاء اللہ کے پی کے ،سندھ،بلوچستان کو صحت،تعلیمی اداروں،انفرسٹرکچر اورہر لحاظ سے پنجاب کے ہم پلہ بنا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انٹی ٹیوٹ کا جو شاندار ادارہ بنایا ہے

اس کی ملک کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔یہ بہت بڑی عوامی خدمت ہے ،جس کا اجر اللہ تعالیٰ دے گا۔وزیراعلیٰ نے باجوہ ڈاکٹر آئن کے حوالے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس بار ے میں میڈیا میں بہت کچھ لکھا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاہوں، وہ پاک فوج کے سپہ سالار اورپروفیشنل ہیں،ایک کھرے انسان ہیں جو سیدھی بات کرتے ہیں ۔پاکستان کیلئے ان کی خدمات کی بھر پور تحسین کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملکر ملک کے دفاع کو مضبو ط بنانا ہے ۔

افواج پاکستان نے دفاع پاکستان کی مضبوطی،دہشت گردی اورانتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے جو لازوال قربانیاں دی ہیں ان کی صدق دل سے تحسین ہونی چاہیے اوریہ بے مثال قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔نیب کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ نیب آج کل بہت فعال ہوچکا ہے۔بددیانتی اورکرپشن کا کھوج لگانا نیب کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔بددیانتی جہاں بھی ہوکوئی وزیر کرے یا کوئی بیورکریٹ اس کا احتساب کرنا نیب کی ذمہ داری ہے لیکن یہ احتساب سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے

بغیر بے لاگ اور بلاامتیازہونا چاہیے۔جہاں اربوں کھربوں روپے کے کرپشن کے کیس اسٹیبلش ہوچکے ہیں ،نیب کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ پیسہ نکال کر قوم کے سامنے لائے اور امید ہے کہ نیب کرپشن کے ان کیسوں میں بھی لوٹی دولت واپس لائے گا ۔نیب کا ادارہ جس طرح متحرک ہے ،خدا کر ے کہ یہ ملک کیلئے خیرو برکت کا باعث بنے اورقوم کے لوٹے گئے اربوں روپے کرپٹ لوگوں سے وصول کرے ۔انہوں نے کہا کہ نیب نے مجھے بھی بلایا اورمیں نیب میں حاضرہوا اوران کے سوالات کے جوابات دےئے

اوریہ سب کچھ ریکارڈڈ ہے ۔اس کے بعد میں نے پریس کانفرنس کی جس میں ہر چیز قوم کے سامنے لایا۔انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے کا کوئی حصہ احتساب کے نام پر سیاست کررہا ہے تو یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے ،چاہے پی ٹی آئی ہو یا پیپلز پارٹی یا میری اپنی جماعت احتساب کے نام پر سیاست کرنے سے احتساب پیچھے رہ جائے تو یہ قوم کا بڑا نقصان ہوگا۔شفاف اور احتساب کے کڑے نظام کے ذریعے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں اورکامیابی حاصل کر سکتے ہیں ۔ایک اورسوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ

چوہدری نثار سے ملاقات ہوتی رہتی ہے،ان کی پارٹی کیلئے بڑی خدمات ہیں تاہم بطور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) میں پارٹی ڈسپلن بھی میری ذمہ داری ہے، اس لئے میں نے سب پر واضح کیا ہے کہ پارٹی ڈسپلن ہر گز نہ توڑا جائے ۔الزامات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے تاکہ پارٹی یک سوئی کے ساتھ الیکشن میں جائے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں پی ٹی آئی کی وجہ سے 22ماہ کی تاخیر ہوئی ہے ۔پی ٹی آئی نے اس عوامی منصوبے میں رکاوٹیں ڈالنے کیلئے

عدالتوں میں پٹیشنز دائر کیں۔انہوں نے کہاکہ لاہور ہائی کورٹ میں ڈیڑھ سال تک مقدمہ چلتا رہااورعدالت عالیہ نے 300صفحات پر مشتمل جو فیصلہ دیا اس میں 11مقامات پر سٹے آڈر تھا تاہم ایک لائن بھی اس منصوبے کے بارے میں کرپشن کے حوالے سے نہ تھی۔اس طرح سپریم کورٹ میں بھی یہ مقدمہ چلتا رہا ۔تحریک انصاف کے ولید اقبال نے پٹیشن دائر کی۔اگر اس منصوبے میں کرپشن تھی تو پی ٹی آئی کو ثبوت عدالت میں دینے چاہیے تھے ،اب کرپشن کا رونا دھونا درحقیقت اس قوم کو غلط راہ پر لگانے کی کوشش ہے۔

پی ٹی آئی نہیں چاہتی کہ پاکستان کے عوام کو بھی یورپ اورترقی یافتہ ممالک میں بسنے والے لوگوں کے ہم پلہ معیاری سہولتیں ملیں۔یہ لوگ نہیں چاہتے کہ پاکستان کا محنت کش ،استاد،ڈاکٹر،وکیل،بیوہ،طالب علم اوریتیم عزت و وقار کے ساتھ آرام دہ سفر ی سہولتوں سے فائدہ اٹھا کر اپنی منازل پر پہنچیں۔عدالت عظمی اورعدالت عالیہ سے بڑے تو کوئی انصاف کے فورم نہیں،یہاں کرپشن کے الزامات ثابت نہ کرنے کے بعد پی ٹی آئی کا اس منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے شور مچانا تھوک کر چاٹنے کے مترداف ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25دسمبر 2017ء کو اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کو مکمل ہونا تھا اور3لاکھ لوگوں کو روزانہ اس پر سفر کرنا تھا ۔ڈیرہ گجراں سے ٹھوکر نیاز بیگ تک 2گھنٹوں کا سفر 35منٹ میں طے ہونا تھا لیکن پی ٹی آئی کی عوام دشمنی کے باعث اس منصوبے میں 22ماہ کی تاخیر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دھرنوں،لاک ڈاون اورہڑتالوں کا کلچر پی ٹی آئی نے متعارف کرایاہے اوریہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ اس جماعت نے سیاست کو الزامات اورجھوٹ کی سیاست بنادیاہے۔

وزیراعلیٰ نے ایک اور سوا ل کے جواب میں کہا کہ خداکرے الیکشن مقرر ہ وقت پر ہو، شفاف اورفےئر ہو تاکہ ملک پوری آب و تاب کے ساتھ تیزرفتاری سے آگے بڑھے اور دنیا کے نقشے پر ایک عظیم ملک بن کر سامنے آئے۔ہمیں ملکر آگے بڑھنا ہے۔وزیراعلی نے ایک اورسوال کے جواب میں کہا کہ 2003ء میں میں کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ہوا تھا اور میں نے اپنا علاج لندن سے کروایا تھا اورپھر امریکہ گیاجہاں مزید علاج ہوا ،اسی مقصد کے لئے میں اپنا چیک اپ کروانے لندن گیا تھا ،

اس بارے میں بہت باتیں کی گئی ہیں جو افسوسناک ہے۔انہوں نے کہاکہ جب مجھ پر انفلوینزا کا حملہ ہوا اورمیں بیمار تھا تو میں نے پنجاب کے سرکاری ہسپتال سے دوائی لی۔میں نے 2سال قبل وعدہ کیا تھا کہ صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں وہی اعلی معیار کی ادویات فراہم کریں گے جو اشرافیہ استعمال کرتی ہے۔خدا کے فضل سے ہم اپنے اس مقصد میں کامیاب ہوئے ہیں اورسرکاری ہسپتالوں میں وہی دوائیاں عام آدمی کو مل رہی ہیں جو اشرافیہ استعمال کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ

ہم نے سرکاری ہسپتالوں کے کلچر کو بدل دیا ہے ۔ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس کا جال پنجاب میں بچھایا جارہا ہے ۔پرائمری سطح پر 25ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس مکمل ہوچکے ہیں جہاں اب تک 90ہزار مریضوں کو علاج معالجہ اورمفت ادویات فراہم کی گئی ہیں۔قبل ازیں وزیراعلیٰ شہبازشریف کی زیرصدارت سائیٹ پر اجلاس منعقد ہوا،جس میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے دوسرے مرحلے کے منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کیلئے 25 جدید فلٹر کلینکس بنائے گئے ہیں اوراس پروگرام کے تحت ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو بہترین علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ میں نے جہاں بھی فلٹرکلینک کا دورہ کیا ہے، وہاں پر بہترین سہولتیں دیکھی ہیں۔ اس پروگرام کا دائرہ کار مزید بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ، سکردو اور آزاد کشمیر میں بھی ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں جلد گردے

اور جگر کی ٹرانسپلانٹ سرجری شروع ہوگی۔ اس ضمن میں تمام ضروری اقدامات جلد سے جلد کئے جائیں اورسٹیئرنگ کمیٹی خود فیصلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کے وسائل دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے دیئے ہیں۔ یہ وسائل ہر صورت مریضوں تک پہنچنے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ پیف کی طرز پر پی کے ایل آئی کا بھی انڈومنٹ فنڈ بنایا جائے گااور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں

اس انڈومنٹ فنڈ کیلئے وسائل مختص کئے جائیں گے۔پی کے ایل آئی کیلئے نرسنگ کالج بھی بنے گا۔وزیراعلیٰ کو منصوبے پر ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پی کے ایل آئی ڈاکٹر سعید اختر، حنیف عباسی، سینیٹر شاہین خالد بٹ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…