پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

ترکی کی جانب سے خاص تحفہ ،پاکستان ہر سال اربوں روپے بچا سکے گا

datetime 26  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مانسہرہ(آن لائن)پڑوسی ملک ترکی کی طرف سے تحفہ میں دی جانے والی کالی چائے تیار کرنے والی فیکٹری اپریل کے آخری ہفتہ میں موسم بہار کی پیداوار شروع کر دے گی۔ ترکی کے چار رکنی ماہر انجینئرز نے ادارہ کے سائنسدانوں کے ساتھ ملکر قومی ادارہ برائے چائے اور اعلی قدر کے پودوں کے تحقیقاتی ادارہ این ٹی ایچ آر آئی شنکیاری میں فیکٹری کی تنصیب کا کام شروع کر دیا ہے۔

ادارہ کے ذرائع کے مطابق ترکی میں چائے کے سب سے بڑے ادارہ چائیکور نے پاکستان ایگریکلچرریسرچ کونسل کو کالی چائے تیار کرنے والی خودکار فیکٹری تحفہ میں دی اور نہ صرف یہ بلکہ اس کی تنصیب کیلئے چار ماہر انجینئرز کو بھی بھیجا جو گذشتہ ہفتہ پاکستان پہنچ گئے اور انہوں نے این ٹی ایچ آر آئی شنکیاری میں فیکٹری کی تنصیب کا کام شروع کر دیا جس کا کام اس ماہ مکمل ہو جائے گا اور فیکٹری مختلف اقسام کی کالی چائے خودکار طریقہ سے تیار کرنا شروع کر دے گی۔ماہرانجینئرز کا کہنا ہے کہ فیکٹری یومیہ 400 سے 500 کلوگرام کالی چائے پراسس کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس میں توسیع بھی ہو سکتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس فیکٹری کی پیداوار سے نہ صرف چائے کے قومی باغات سے بلکہ زمینداروں کے ہاں چائے کے پودوں کی کاشت سے خام پتے قابل استعمال ہو سکیں گے جس سے تجارتی بنیادوں پر چائے کی تیاری کی حوصلہ افزائی کی توقع کی جا رہی ہے۔یاد رہے کہ 1999 میں چین سے درآمد فیکٹری بھی نصب کی گئی تھی جو کلی طور پر مینول تھی جس میں لیبرکے زیادہ اخراجات کے علاوہ معیار اور مقدار کو برقرار رکھنے کی صلاحیت بھی کم تھی۔ ماہرین نے تجویز دی ہے کہ پرانی فیکٹری کو اگر صوبہ کے دیگر حصوں میں تھوڑی تبدیلی کے ساتھ لگایا جائے تو ملک میں چائے کی پیداوارکے فروغ کو تقویت مل سکے گی، نئی خودکار فیکٹری کی تنصیب سے ثابت ہوا کہ ملک میں چائے کی کاشت سو فیصد کامیاب ہے، اگر حکومت اپنی پالیسی دیگر ٹی گروئنگ ممالک کی طرح اپنائے تو ملک چائے کی پیداوار میں خودکفیل ہو کر اربوں روپے کا زرمبادلہ بچا جا سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…