پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں1 195ء میں فی کس 5260 کیوبک میٹر پانی دستیاب تھا اب یہ مقدار کم ہو کتنے کیوبک میٹر فی کس رہ گئی؟ حیرت انگیزانکشافات،خطرناک پیش گوئی کردی گئی

datetime 24  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد  (مانیٹرنگ ڈیسک)  فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرشبیر حسین چاولہ نے کہا ہے کہ1 195 میں فی کس 5260 کیوبک میٹر پانی دستیاب تھا اب یہ مقدار اب کم ہو کرصرف 9 08 کیوبک میٹر فی کس رہ گئی2030 ء تک پاکستان ٹاپ واٹر سٹریس 33 ممالک میں شامل ہو جائیگا خشک سالی اور آلودہ پانی کی وجہ سے پاکستان میں لوگوں کی بڑی تعداد کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے وہ گز شتہ روز ورلڈ واٹر ڈے کے بارے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف 30 دن کیلئے پانی کا ذخیرہ ہونا چاہیئے جس کیلئے نئے نئے ڈیم تعمیر کرنے کی ضرورت ہے دسیتاب صاف پانی کو صرف پینے کیلئے مختص کیا جائے جبکہ آلودہ شدہ پانی کو ری سائیکل کرکے صنعتوں اور زاعت کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے اس لئے پاکستان میں پانی کو ری سائیکل کرنے کے مئلے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں فیڈرل پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں کم از کم 10 تا 15 فیصد رقم واٹر سیکٹر کیلئے وقف کرے انہوں نے مزید کہا کہ تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 36 فیصد کم ہو گئی ہے اس لئے دیامیر ، بھاشا ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہے ہم ہر سال 25 ارب روپے کا پانی استعمال کئے بغیر سمندر میں ڈال رہے ہیں جس سے بچنے کیلئے ڈیموں اور ریزروائر کی تعمیر کی ضرورت ہے ڈائریکٹر محکمہ آبپاشی انجینئر غلام ذاکر سیال نے پانی کے استعمال اور بچاؤ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ پانی کو بچانے کے موجودہ طریقے کافی مہنگے ہیں اس لئے متبادل طریقہ کار کے ذریعے اس مألے کو حل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آبادانڈسٹریل شہر ہے اس لئے یہاں سب سے زیادہ پانی کا استعمال ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ واسا اور انڈسٹریل سیکٹرز نے اس مألے سے نمٹنے کیلئے اب کیمیاوی طریقہ اختیار کیا ہے جس سے پانی کا استعمال کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کو بچانے کیلئے پرائمری ٹریٹمنٹ کرنے کی ضرورت انفرادی طور پر ہے جبکہ واسا کو شش کر رہا ہے کہ اجتماعت کی بنیاد پر بھی ان مسائل کو حل کیا جائے انہوں نے مدوآنہ اور پہاڑنگ ڈرینز پر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر کے بارے میں کہا کہ ہمیں اس کیلئے انڈسٹریل سیکٹر کے تعاون کی ضرورت ہے اگر ہر ادارہ آلودہ پانی کی شرح اور مقدار میں صرف 10 سے 20 فیصد بھی کمی کرے تو اس سے سنگین صورتحال سے بچا جا سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…