پیر‬‮ ، 27 مئی‬‮‬‮ 2024 

شاہ لطیف ٹائون پولیس نے نقیب اللہ محسود سمیت چار افرادکو مارا، وائرلیس سیٹ پر اطلاع دی گئی، موقع پر پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں کہ۔۔ رائو انوار نے خاموشی توڑ دی۔۔دھماکہ خیز انکشافات کر ڈالے ، سب سامنے آگیا

23  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نقیب اللہ محسود قتل کیس، ابتدائی تفتیش میں رائو انوار نے منہ کھول دیا۔ تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود قتل کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں سابق ایس ایس پی ملیر اور قتل کیس کے مرکزی کردار رائو انوار نے منہ کھول دیا ہے۔ رائو انوار نے قتل کا سارا ملبہ اپنے ماتحت افسران و اہلکاروں پر ڈالتے ہوئے جائے وارداتپر عدم موجودگی

اور واقعے سے بے خبری ظاہر کر دی ہے۔ رائو انوار نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے پہلے بیا ن کو دہراتے ہوئے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ نقیب کے ساتھ مقابلے اور دہشت گرد ہونے کی بریفنگ اور اطلاع دی گئی تھی۔تحقیقاتی کمیٹی میں شامل افسر نے نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا ہے کہ رائو انوار سے تحقیقاتی کمیٹی نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور اس دوران رائو انوار نے اپنا پہلا بیان دہرایا ہے۔ پاکستان کے موقر اخبار روزنامہ ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے تحقیقاتی کمیٹی میں شامل افسران کو ابتدائی تفتیش کے دوران بتایاکہ13جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے مقابلے کے دوران نقیب اللہ سمیت 4افراد کو ہلاک کیا تھا۔ جس کی اطلاع پولیس کنٹرول کے ذریعے واکی ٹاکی پر ملی تھی اور انھوں نے فوری طور پر ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت سے رابطہ کیا تو اس نے بھی مقابلے کے بارے میں بتایا، اس اطلاع پر جب موقع پر پہنچا تو مقابلہ ختم ہوچکا تھا لیکن وہاں ڈی ایس پی قمر احمد اور ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت اپنی پولیس پارٹی کے ہمراہ جائے وقوعہ پر موجود تھے جو قانونی کارروائی کررہے تھے۔سابق ایس ایس پی رائو انوار کی اچانک سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس میں پیش ہونے کے بعد صورتحال نے ڈرامائی موڑ اختیار کر لیا ہے۔ ایس ایس پی رائو انوار آج سپریم کورٹ میں اچانک پیش ہوئے، وہ سفید گاڑی میں منہ

پر ماسک لگائے سپریم کورٹ آئے، ان کی گاڑی کو سپریم کورٹ کے اندر داخل ہونے والے دروازے تک خصوصی طور پر لایا گیا۔سماعت کے دوران ملزم رائو انوار کے وکیل نے کہا ہے کہ میرے موکل نے خود کو عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ راؤ انوار نے عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کرکے کوئی احسان نہیں کیا۔

خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہو گی جبکہ آج ہی رائو انوار کے خلاف توہین عدالت کیس کی بھی سماعت کی جائے گی۔ عدالت نے چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز سمیت ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان نے 5رکنی جے آئی ٹی تشکیل دیدی، یہ جے آئی ٹی آفتاب پٹھان کی سربراہی میں کیس کی تحقیقات کر کے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی ۔

چیف جسٹس نے محسود قبیلے کے عمائدین اور مقتول نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان محسود کو رائو انوار کے خلاف کوئی بھی ماورائے قانون قدم نہ اٹھانے کا حکم دیا ہے جبکہ رائو انوار کے منجمد بینک اکائونٹس بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس نے سندھ پولیس کوملزم رائو انوار کو حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت، جے آئی ٹی کی رپورٹ میں الزام ثابت ہونے پر کیس چلایا جائے گا

جبکہ ثابت نہ ہونے پر بری کر دیا جائے گا۔سماعت کے دوران ملزم رائو انوار خاموش رہے چیف جسٹس نے رائو انوار سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ پر اعتماد کیا آپ نے اس وقت سرنڈر کیوں نہیں کیا، آپ بڑے دلیر تھے،کہاں تھے اتنے دن، عدالت نےا ٓپ کو وقت دیا،ہم کمیٹی بنا رہے ہیں جو کچھ کہنا ہے کمیٹی میں کہنا،آپ عدالتوں کو خط لکھ رہے تھے،

جو خط لکھے گئے ان کا تاثر درست نہیں، آپ نے عدالت پر اعتبار کیوں نہیں کیا؟آپ کو موقع دیا اب جے آئی ٹی بنا رہے ہیں۔چیف جسٹس نے رائو انوار کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے حفاظتی ضمانت منسوخ کر دی۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ رائو انوار کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔رائو انوار چیف جسٹس کے سوالات پر سر جھکا لیا۔

موضوعات:



کالم



ایک نئی طرز کا فراڈ


عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…