اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت خزانہ کے ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ نے آئندہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، ریٹائرڈملازمین کی پنشن میں اضافے کیلیے3 آپشنزپرمشتمل تجاویزمرتب کرناشروع کر دی ہیں اورہرتجویزکیلیے درکارفنڈزکا تخمینہ بھی لگایاجارہاہے۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2018۔19 کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں 15 سے 20 فیصد اورملازمین کودفتری اوقات کے بعد دفاتر میں ڈیوٹی دینے پرملنے والے الاؤنس، ہاؤس رینٹ سیلنگ سمیت دیگرالاؤنسزومراعات میں اضافے کی تجاویز پر غور شروع کردیاہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ میں ابتدائی ورکنگ شروع کر دی گئی ہے، آئندہ ماہ کے وسط تک حتمی ورکنگ پیپرتیار کر کے خزانہ ڈویڑن کوبھجوا دیا جائیگا۔ وزارت خزانہ کے ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ نے آئندہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، ریٹائرڈملازمین کی پنشن میں اضافے کیلیے3 آپشنزپرمشتمل تجاویزمرتب کرناشروع کر دی ہیں اورہرتجویزکیلیے درکارفنڈزکا تخمینہ بھی لگایاجارہاہے۔آئندہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں15 فیصدایڈہاک ریلیف والاؤنس اورپنشن میں20 فیصدتک اضافے کا امکان ہے جبکہ ملازمین کالیٹ سٹنگ اور میڈیکل الاؤنس بھی بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ ایک تجویزیہ بھی زیرغورہے کہ ماضی میں ملنے والے ایڈہاک الاؤنس کوتنخواہ میں ضم کردیاجائے اوراسکے بعدبننے والی بنیادی تنخواہ پراضافہ دیا جائے وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2018۔19 کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں 15 سے 20 فیصد اورملازمین کودفتری اوقات کے بعد دفاتر میں ڈیوٹی دینے پرملنے والے الاؤنس، ہاؤس رینٹ سیلنگ سمیت دیگرالاؤنسزومراعات میں اضافے کی تجاویز پر غور شروع کردیاہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ میں ابتدائی ورکنگ شروع کر دی گئی ہے