جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

جولائی 2016 میں بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی قندیل بلوچ کے مقدمے کا کیا بنا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 21  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں جج کی رخصت کے باعث مفتی عبدالقوی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔قندیل بلوچ کے قتل کیس میں نامزد گرفتار ملزمان وسیم اور حق نواز کو عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ ملزم مفتی قوی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔تاہم جج کی رخصت کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور کیس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

و اضح رہے کہ جولائی 2016 میں ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی وسیم نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، مقدمے میں مقتولہ کے کزن حق نواز کو بھی نامزد کیا گیا، یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔ مفتی عبدالقوی، قندیل بلوچ کے ہمراہ اس وقت منظرعام پر آئے تھے جب 2016 میں رمضان المبارک کے دوران ماڈل نے چند سیلفیز اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔بعدازاں قندیل بلوچ کے ساتھ متنازع سیلفیز کو جواز بناکر ان کے والد عظیم کی درخواست پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی ضابطہ فوجداری کی دفعہ 109 کے تحت مقتولہ کے بھائی کو اکسانے کے الزام میں مقدمے میں نامزد کردیا گیا تھا معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں جج کی رخصت کے باعث مفتی عبدالقوی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔قندیل بلوچ کے قتل کیس میں نامزد گرفتار ملزمان وسیم اور حق نواز کو عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ ملزم مفتی قوی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔تاہم جج کی رخصت کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور کیس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ و اضح رہے کہ جولائی 2016 میں ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی وسیم نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، مقدمے میں مقتولہ کے کزن حق نواز کو بھی نامزد کیا گیا، یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…