ہنگو(این این آئی)ہنگو میں شادی کی رات دولہا کے قتل کا ڈراپ سین۔ قاتل چچازاد بھائی نکلا۔قتل غیرت کے نام پر کیا گیا۔ ملزم نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کر لیا۔ملزم نے کچھ عرصہ پہلے بھابی کو بھی قتل کیا تھا۔ ملزم اورکزئی لیوی میں ملازم بھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی پی او ہنگو آصف گوہر نے ڈی ایس پی عمر حیات خان، ایس ایچ او تھانہ سٹی شاہ دوران و دیگر افسران کے ہمراہ گرفتار ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے کہا
کہ گزشتہ چند دن پہلے18مارچ کوعبد الجلیل ولد اختر سکنہ شینکو بانڈہ کی شادی کی تقریب جاری تھی کہ اسی دوران مہندی کے رات عبد الجلیل باہر جا کرواپس نہ آیا جسکو صبح تک تلاش کرنے کے بعد اس کی قتل شدہ لاش گھر سے کچھ فاصلے پر پڑی پائی گئی ۔ جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش تحویل میں لے لیا جبکہ عبد الجلیل کے چچازاد بھائی فیض اللہ نے تھانہ سٹی میں نا معلوم افراد کے خلاف دفعہ302کے تحت مقدمہ درج کر لیا جس پر ڈی ایس پی عمر حیات اور ایس ایچ او شاہ دوران کی قیادت میں پولیس پارٹی نے کاروائی کرتے ہوئے محمد عمر سکنہ حال شینکو بانڈہ گرفتار کر کے تفتیش کے لئے تھانہ سٹی منتقل کیا گیا ۔ڈی پی او ہنگو نے کہا کہ ملزم نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے مقتول عبد الجلیل کو کئی بار سمجھایا تھا کہ میرے بڑے بھائی کے ساتھ کسی قسم کا تعلق نہ رکھے کیونکہ ان کے میری بڑی بھابھی کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے جس پر بھابھی کو بھی قتل کر چکا ہوں۔ ڈی پی او نے کہا کہ ملزم کے مطابق بھابی کے قتل کے بعد عبد الجلیل میرے بھائی کے ساتھ مل کر مجھے اور میرے والد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے جس پر میں نے عبد الجلیل کو شادی کی رات قتل کر کے لاش کو ان کے گھر کے قریب پھینک دی۔ ڈی پی او ہنگو آصف گوہر نے بتایا کہ ملزم نے مقتول دولہا عبد الجلیل کے قتل کے بعد تفتیش کے دوران بھابھی کے قتل کا بھی اعتراف جرم کر کے بیان ریکارڈ کر دیا ہے جبکہ واقعہ میں مزید تفتیش کا عمل بھی جاری ہے۔ ڈی پی او نے کہا کہ آئی جی خیبر پختونخواہ سے ڈی ایس پی عمر حیات،ایس ایچ او شاہ دوران و دیگر پولیس پارٹی کو تعریفی اسناد دینے کی سفارش بھی کی گئی۔