اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان وہ وارداتیا ہے جس نے ہرحکومت کے ساتھ مل کر وارداتیں کیں، اگر نیب اس کی گردن پکڑ کر مروڑ دے تو پچھلے 20 سال کے فراڈز کا پیسہ باہر آجائے گا، معروف صحافی رئوف کلاسرا کے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا
کا کہنا تھا کہ سا بق وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان وہ وارداتیا ہے جس نے ہرحکومت کے ساتھ مل کر وارداتیں کیں، اگر نیب اس کی گردن پکڑ کر مروڑ دے تو پچھلے 20 سال کے فراڈز کا پیسہ باہر آجائے گا۔ رئوف کلاسرا نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سا بق وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان حکمرانوں کو کرپشن کے طریقے بتاتے ہیں ، مالی غبن پر آصف زرداری کے ساتھ جیل میں رہے اور جب مشرف کا دور آیا تو ان کا ان کے ساتھ دلی(بھارت) کا کوئی تعلق نکل آیا جس کے بعد مشرف نے کہا کہ اتنے بڑے وارداتیے سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہیے اور انہیں وزارت خزانہ کا ترجمان لگادیا ، یہ اس دور میں شوکت عزیز کے انتہائی چہیتے رہے۔ اس کے بعد اسحاق ڈار نے کہا کہ اتنے بڑے وارداتیے کو زرداری کے ساتھ نہیں ان کے ساتھ ہونا چاہیے۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں جتنے بھاری قرضے لیے گئے یہ ڈاکٹر وقار مسعود لے کر گئے ہیں۔ بھارتی کمپنی ریلائنس کو جو قرضہ ڈھائی فیصد پر ملا یہ ساڑھے 8 فیصد پر لے کر آئے اور یہ کسی کو جواب دہ بھی نہیں رہے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں انہوں نے چیئرمین سلیم مانڈوی والا کو جھاڑ بھی پلادی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر وقار مسعود ہی موجودہ حکومت کی مدت شروع ہونے پر 480 ارب روپے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی کے روح رواں ہیں،
اس کے علاوہ ان پر کسٹم کے 326 ارب روپے اور ڈاکٹر عاصم کے سارے کیسزبھی انہی کے گرد گھومتے ہیں۔ نیب تھوڑی سی ہمت کرے اور انہیں اٹھائے اگر پچھلے 20 سال کے فراڈ پکڑنے ہیں تو اس بندے کے پاس ساری تفصیلات موجود ہیں اور یہ وہ انکشافات کریں گے کہ سب حیران رہ جائیں گے۔