نیویارک(این این آئی)عالمی بینک کی ایک تازہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر حکومتوں نے مناسب کارروائی نہ کی، تو سطح سمندر میں اضافے، خشک سالی اور کھیتی باڑی میں مشکلات جیسے مسائل کے سبب آئندہ تین دہائیوں میں لاکھوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس رپورٹ کے مطابق
2050 تک افریقہ کے سب صحارا ممالک میں چھیاسی ملین، جنوبی ایشیا میں چالیس ملین اور لا طینی امریکا میں سترہ ملین افراد موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب ہجرت پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ ایسے مہاجرین کو کلائمیٹ ریفیوجیز کہا جاتا ہے۔ ورلڈ بینک کی سربراہ کرسٹالینا جیورجیوا نے متنبہ کیا کہ موسمیاتی تبدیلیاں دن بدن ایک ہنگامی اقتصادی مسئلہ بنتی جا رہی ہیں۔