اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ اثاثے کیسے بنائے؟ آپ نے کرپشن کا الزام لگایا ہے ٗ کرپشن ثابت کریں۔اپنے والد میاں نواز شریف کے ہمراہ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نوازنے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ فلیٹ میرے ہیں، پھر وہی ملکیت میاں صاحب پر ڈال دی۔انہوں نے کہا کہ کیس میں کوئی جان نہیں ہے ٗجتنی دستاویزات پیش ہوئیں وہ ہم نے خود فراہم کیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا
کہ عمران خان جعلی دستاویزات بھی جمع کرائے تو بولتے ہیں نہیں یہ بھی ٹھیک ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے تسلیم کیا کہ آف شور کمپنی میری ہے لیکن انہیں کہا جاتا ہے نہیں نہیں تم ٹھیک ہو۔ انہوں نے کہا پہلے چھ ماہ میں کون سی چیز ثابت ہوئی جو ڈیڑھ ماہ میں ثابت ہو جائے گی۔ مریم نواز نے کہا کہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ اثاثہ جات کیسے بنائے ، آپ نے کرپشن کا الزام لگایا ہے اس لئے کرپشن ثابت بھی کریں۔ ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ملک کا ستیا ناس کر کے جانے والے واپسی کیلئے سکیورٹی مانگ رہے ہیں۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے چچا اور والد کے بعد اشعار کی زبان میں شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’چنگیاں نال جے نیکی کریئے نسلاں تک نئیں بھلدے ٗبد نسلاں نال تے نیکی کریئے تے پٹھیاں چالاں چلدے۔ منگل کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دور ان صوفیانہ کلام پڑھ کر سنایا ۔انہوں نے کہاکہ چنگیاں نال جے نیکی کریئے نسلاں تک نی بھلدے۔ بد نسلاں نال تے نیکی کریئے تے پٹھیاں چالاں چلدے۔میڈیا سے بات چیت کے دور ان نواز شریف نے کہاکہ نیکی کر دریا میں ڈال ۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہاکہ طارق فضل چوہدری کہہ رہے ہیں ہم دریا میں ڈالتے ہیں لیکن وہ ہمارے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہاکہ واجد ضیا نے لکھی لکھائی رپورٹ پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واجد ضیا کو یہ بھی نہیں پتہ تھا کہ رپورٹ کے اندر کیا ہے۔ صحافی نے کیپٹن (ر) صفدر سے سوال کیا رپورٹ کس نے لکھی ؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑے بڑے پیر اور پیر نیاں ہیں کسی نے لکھی ہو گی۔دریں اثناء سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے کیس میں کچھ نہیں ٗپھر بھی کچھ نکالا جا رہا ہے ٗہم کسی سے کوئی توقع نہیں رکھنا چاہتے ٗصرف میرے والد کے کاروبار کے پیچھے ہی پڑے ہوئے ہیں ٗحساب لینا ہے تو 1937سے لیں،
ہمیں اللہ تعالی نے 1937 سے نوازنا شروع کیا۔ منگل کو احتساب عدالت کے کمرے میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ریفرنسزکا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ٗنئے ریفرنس میں پہلے ریفرنس کا خول چڑھا دیا گیا ٗنیا ریفرنس دائرکرنے کی کیا ضرورت تھی جب پہلے ریفرنس میں کچھ نہیں نکلا ٗ پہلے چھ ماہ میں کون سی چیزثابت ہوئی جو ڈیڑھ ماہ میں ثابت ہوجائیگی ٗ یہ دلیپ کمارکی فلم جیسا حال ہے کہ بیوی کو جب پیار نہ ملا تو اس نے دلیپ کمار کے بیڈ روم کو ہی آگ لگا دی۔
نوازشریف نے کہاکہ رینٹل پاور اور این آئی سی ایل جیسے کیسز ہیں جن پر کرپشن ثابت ہوئی ہے ٗان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔انہوں نے کہاکہ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے کیس سنے نہیں جارہے۔چوہدری نثار کے شکوے اور منانے کے سوال پر نواز شریف نے خاموشی اختیار کی اور اور بعدازاں کہا کہ کسی سے کوئی توقع نہیں رکھنا چاہتے ٗجب توقع ہی اٹھ گئی غالب ٗکیوں کسی کا گلہ کرے کوئی‘‘۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشرف کی واپسی کی خبروں پرہنسا ہی جا سکتا ہے۔گفتگو کے دوران صحافی کی جانب سے پی ٹی آئی میں عامر لیاقت کی شمولیت سے متعلق سوال کیا گیا تونوازشریف نے مسکراتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ وہ (ن )لیگ میں شامل نہیں ہوئے، انہوں نے چند سال پہلے کوشش کی تھی لیکن شمولیت نہیں کی ٗپی ٹی آئی بنی ہی عامر لیاقت جیسے لوگوں کیلئے ہے ٗ پی ٹی آئی میں عامر لیاقت جیسے لوگ ہی سجتے ہیں