اسلام آباد (این این آئی)سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل (ر) احسان الحق نے کہا ہے کہ افغان قیادت کی جانب سے بات چیت کی پیشکش پر طالبان کو مثبت جواب دینا چاہئے۔وہ پاکستان ہاؤس تھنک ٹینک کے زیر اہتمام ’’افغانستان بحران اور آگے کیا ہے‘‘ کے عنوان سے ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ کانفرنس کا بنیادی مقصد افغانستان میں عدم استحکام کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے کر علاقائی امن و استحکام کیلئے تجاویز دینا تھا۔
کانفرنس کا ایک مقصد افغانستان میں بھارتی موجودگی پر پاکستانی تحفظات پر افغانستان کیسے اور کیا ممکنہ اقدامات اٹھا سکتا ہے اور علاقائی سلامتی و استحکام کیلئے پاکستان کے کردار کواجاگر کرنا ہے۔ سابق سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین ملک نے کہا کہ خطہ میں پاکستان کیلئے افغانستان کسی دوسرے ملک سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مستحکم افغانستان پاک۔چین اقتصادی راہداری کیلئے براہ راست خطرہ ہے۔ دونوں ممالک کو دو طرفہ تجارت کیلئے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ڈی جی سی ایس آر ایس ڈاکٹر عبدالباقی امین نے کہا کہ سوویت یونین جنگ میں مشکل وقت کے دوران پاکستان کے عوام نے افغانستان کی مدد کی ہے اور ہر مشکل میں پاکستان نے افغانستان کا ساتھ دیا ہے۔ یورپی یونین وفد کے جینز فرانسکیو نے کہاکہ دونوں ممالک کے عوام کا تحفظ سب سے اہم ہے خطہ میں پائیدار امن‘ استحکام اور سلامتی کیلئے افغانستان بحران کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ ڈی جی پاکستان ہاؤس رانا اطہر جاوید نے کہا کہ پرامن افغانستان کیلئے بات چیت ہی واحد ذریعہ ہے ٗ افغانستان کی نئی نسل کو مثبت سمت پر ڈالنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔