لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد پر سینیٹ کے انتخابات کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کےمسٹر جسٹس شاہد کریم نےکیس کی سماعت شروع کی
تو درخواست گزار تحریک انقلاب کے سربراہ رانا علم الدین غازی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ آئین کے منافی اور الیکشن کمیشن کی ناکامی ہے، ہارس ٹریڈنگ سے ملک کے سب سے بڑے ایوان کی ساکھ کو داؤ پر لگا دیا گیا،الیکشن کمیشن نے ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لئے اقدامات نہ کر کے اپنی ذمہ داریاں احسن انداز سے پوری نہیں کیں،پولنگ کے دوران اراکین اسمبلی ووٹ دکھا کر کاسٹ کرتے رہے جو کہ آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے، خفیہ رائے شماری نہ ہونا واضح طور پر دھاندلی اور آئین سے بغاوت ہے۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کی بناء پر سینیٹ کی تمام نشستوں پر ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے ساتھ عدالتی فیصلہ آنے تک نو منتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔ فاضل عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ فاضل عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی