ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

پاکستان کو پانی کے خطرنا ک بحران کا سامنا،خطرے کی گھنٹی بج گئی، اربوں ڈالرز کا نقصان ایک طرف مگرعوام کے ساتھ اب کیا ہوگا؟ انتہائی تشویشناک انکشافات

datetime 19  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کو پانی کے خطرنا ک بحران کا سامنا ہے تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک پہنچ گئی۔ پانی کے حالیہ بحران سے گندم کے پیداواری ہدف کا حصول بھی مشکل ہوجائے گا۔ پنجاب کو 60 فیصد جبکہ سندھ کو پانی کی فراہمی میں 70 فیصد شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ملک بھر میں پانی کی قلت میں مسلسل اضافہ مستقبل میں خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے ۔

غیرملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق آبی ماہرین کہتے ہیں پاکستان دنیا کے آبی وسائل کی شدید قلت کے شکار 15 ممالک میں شامل ہے اور پانی کے استعمال کے حوالے سے پاکستان کا چوتھا نمبر ہے جبکہ پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی انتہائی کم ہے ۔ بین الاقوامی سٹینڈرڈ کے مطابق کسی بھی ملک کی مجموعی پانی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے کم ازکم 120 دنوں کا پانی ذخیرہ ہوناچاہیے لیکن پاکستان کے پاس صرف 30 دنوں کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ پاکستان اپنے دستیاب آبی وسائل کا صرف 7 فیصد پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ تناسب 40 فیصد ہے پاکستان میں فی کس پانی کی دستیابی پوری دنیا میں سب سے کم ہے ۔ پاکستان اپنے دستیاب پانی کو ذخیرہ نہ کر کے سالانہ 30 سے 35 ارب ڈالر کا نقصان اٹھا رہا ہے ۔ پاکستان پانی کی قلت کا شکار ملک بنتا جارہا ہے تاہم سٹیک ہولڈرز اور بالخصوص پالیسی سازوں میں اس بڑھتے ہوئے خطرے کی آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے واپڈا حکام بشمول سابق چیئرمین شمس الملک اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر انتہائی اہمیت کی حامل ہے ، جبکہ اس وقت پاکستان میں آبی ذخائر سے متعلق کوئی پالیسی موجود نہیں،پانی کی قلت پر قابو پانے کے لئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر ضروری ہے اور مہمند اور دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع نہ کی گئی تو ملک میں شدید آبی بحران پیدا ہوسکتا ہے ۔

پاکستان کے وزیر توانائی اویس لغاری حال ہی میں اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ بد قسمتی سے ملک کی کوئی واٹر پالیسی نہیں جبکہ پاکستان کو بڑے آبی بحران کا سامنا ہوسکتا ہے ۔وفاقی وزیر نے بتایا پانی کے کم ذخائر کے باعث پاکستان میں صرف 10 فیصد پانی استعمال ہوتا ہے اور باقی سمندر کی نذر ہو جاتا ہے آبی ماہر محمد طاہر انور کا کہنا تھا کہ گزشتہ 20 برس سے مختلف آبی منصوبوں سے متعلق بات کی جارہی ہے مگر اس حوالے سے عملی طور پر آج تک کچھ نہیں ہوا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…