اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کو پانی کے خطرنا ک بحران کا سامنا،خطرے کی گھنٹی بج گئی، اربوں ڈالرز کا نقصان ایک طرف مگرعوام کے ساتھ اب کیا ہوگا؟ انتہائی تشویشناک انکشافات

datetime 19  مارچ‬‮  2018 |

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کو پانی کے خطرنا ک بحران کا سامنا ہے تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک پہنچ گئی۔ پانی کے حالیہ بحران سے گندم کے پیداواری ہدف کا حصول بھی مشکل ہوجائے گا۔ پنجاب کو 60 فیصد جبکہ سندھ کو پانی کی فراہمی میں 70 فیصد شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ملک بھر میں پانی کی قلت میں مسلسل اضافہ مستقبل میں خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے ۔

غیرملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق آبی ماہرین کہتے ہیں پاکستان دنیا کے آبی وسائل کی شدید قلت کے شکار 15 ممالک میں شامل ہے اور پانی کے استعمال کے حوالے سے پاکستان کا چوتھا نمبر ہے جبکہ پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی انتہائی کم ہے ۔ بین الاقوامی سٹینڈرڈ کے مطابق کسی بھی ملک کی مجموعی پانی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے کم ازکم 120 دنوں کا پانی ذخیرہ ہوناچاہیے لیکن پاکستان کے پاس صرف 30 دنوں کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ پاکستان اپنے دستیاب آبی وسائل کا صرف 7 فیصد پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ تناسب 40 فیصد ہے پاکستان میں فی کس پانی کی دستیابی پوری دنیا میں سب سے کم ہے ۔ پاکستان اپنے دستیاب پانی کو ذخیرہ نہ کر کے سالانہ 30 سے 35 ارب ڈالر کا نقصان اٹھا رہا ہے ۔ پاکستان پانی کی قلت کا شکار ملک بنتا جارہا ہے تاہم سٹیک ہولڈرز اور بالخصوص پالیسی سازوں میں اس بڑھتے ہوئے خطرے کی آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے واپڈا حکام بشمول سابق چیئرمین شمس الملک اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر انتہائی اہمیت کی حامل ہے ، جبکہ اس وقت پاکستان میں آبی ذخائر سے متعلق کوئی پالیسی موجود نہیں،پانی کی قلت پر قابو پانے کے لئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر ضروری ہے اور مہمند اور دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع نہ کی گئی تو ملک میں شدید آبی بحران پیدا ہوسکتا ہے ۔

پاکستان کے وزیر توانائی اویس لغاری حال ہی میں اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ بد قسمتی سے ملک کی کوئی واٹر پالیسی نہیں جبکہ پاکستان کو بڑے آبی بحران کا سامنا ہوسکتا ہے ۔وفاقی وزیر نے بتایا پانی کے کم ذخائر کے باعث پاکستان میں صرف 10 فیصد پانی استعمال ہوتا ہے اور باقی سمندر کی نذر ہو جاتا ہے آبی ماہر محمد طاہر انور کا کہنا تھا کہ گزشتہ 20 برس سے مختلف آبی منصوبوں سے متعلق بات کی جارہی ہے مگر اس حوالے سے عملی طور پر آج تک کچھ نہیں ہوا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…