اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

مشال خان قتل،مطلوب اشتہاری ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا

datetime 19  مارچ‬‮  2018 |

مردان (سی پی پی)مشال قتل کیس میں مطلوب اور اشتہاری قرار دئے جانے والے ملزم صابر مایار نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ مطلوب ملزم اشتہاری اسد کاٹلنگ کی گرفتاری کے لیے پولیس کارروائیاں جاری ہیں۔ مردان کے ڈپٹی پولیس آفیسر (ڈی پی او)ڈاکٹر میاں سعید کے مطابق ملزم صابر مایار گذشتہ 11 ماہ سے مفرور تھا۔ڈی پی او نے مزید بتایا کہ کیس کے دوسرے مطلوب ملزم اسد کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں جرنلزم کے طالب علم 23 سالہ مشال خان کو گذشتہ برس 13 اپریل کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر فائرنگ اور تشدد کرکے ابدی نیند سلادیا تھا۔واقعے کے دن ہی اس قتل کا مقدمہ درج کیا گیا اور یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے مشال کے قتل کا ازخود نوٹس بھی لیا اور جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی۔جے آئی ٹی نے مشال کو بے قصور قرار دیا جب کہ مقدمے میں ویڈیو کی مدد سے 61 ملزمان کو نامزد کیا گیا اور ان میں سے 58 کو گرفتار کرلیا گیا، جن میں فائرنگ کا اعتراف کرنے والا ملزم عمران بھی شامل تھا جبکہ پی ٹی آئی کا تحصیل کونسلر عارف، طلبا تنظیم کا رہنما صابر مایار اور یونیورسٹی کا ایک ملازم اسد ضیا مفرور تھے۔رواں ماہ 8 مارچ کو خیبرپختونخوا پولیس نے مشال قتل کیس کے روپوش مرکزی ملزم عارف خان کو بھی مردان سے گرفتار کرلیا تھا اور اب ملزم صابر مایار نے بھی خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے جبکہ ملزم اسد ضیا کی تلاش جاری ہے۔دوسری جانب گذشتہ ماہ 7 فروری کو ہری پور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مشال قتل کیس کے فیصلے میں 58 گرفتار ملزمان میں سے ایک ملزم عمران کو قتل کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جب کہ دیگر 5 ملزمان میں سے فضل رازق، مجیب اللہ، اشفاق خان کو عمر قید جب کہ ملزمان مدثر بشیر اور بلال بخش کو عمر قید کے ساتھ ساتھ ایک، ایک لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزائیں سنائیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں 25 دیگر ملزمان کو ہنگامہ آرائی، تشدد، مذہبی منافرت پھیلانے اور مجرمانہ اقدام کے لیے ہونے والے اجتماع کا حصہ بننے پر 4، 4 سال قید جب کہ 26 افراد کو عدم ثبوت پر بری کرنے کا حکم دیا تھا۔تاہم، مشال خان قتل کیس کے فیصلے کے خلاف مقتول کے اہل خانہ نے پشاور ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…