بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

مشال خان قتل،مطلوب اشتہاری ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا

datetime 19  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مردان (سی پی پی)مشال قتل کیس میں مطلوب اور اشتہاری قرار دئے جانے والے ملزم صابر مایار نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ مطلوب ملزم اشتہاری اسد کاٹلنگ کی گرفتاری کے لیے پولیس کارروائیاں جاری ہیں۔ مردان کے ڈپٹی پولیس آفیسر (ڈی پی او)ڈاکٹر میاں سعید کے مطابق ملزم صابر مایار گذشتہ 11 ماہ سے مفرور تھا۔ڈی پی او نے مزید بتایا کہ کیس کے دوسرے مطلوب ملزم اسد کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں جرنلزم کے طالب علم 23 سالہ مشال خان کو گذشتہ برس 13 اپریل کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر فائرنگ اور تشدد کرکے ابدی نیند سلادیا تھا۔واقعے کے دن ہی اس قتل کا مقدمہ درج کیا گیا اور یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے مشال کے قتل کا ازخود نوٹس بھی لیا اور جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی۔جے آئی ٹی نے مشال کو بے قصور قرار دیا جب کہ مقدمے میں ویڈیو کی مدد سے 61 ملزمان کو نامزد کیا گیا اور ان میں سے 58 کو گرفتار کرلیا گیا، جن میں فائرنگ کا اعتراف کرنے والا ملزم عمران بھی شامل تھا جبکہ پی ٹی آئی کا تحصیل کونسلر عارف، طلبا تنظیم کا رہنما صابر مایار اور یونیورسٹی کا ایک ملازم اسد ضیا مفرور تھے۔رواں ماہ 8 مارچ کو خیبرپختونخوا پولیس نے مشال قتل کیس کے روپوش مرکزی ملزم عارف خان کو بھی مردان سے گرفتار کرلیا تھا اور اب ملزم صابر مایار نے بھی خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے جبکہ ملزم اسد ضیا کی تلاش جاری ہے۔دوسری جانب گذشتہ ماہ 7 فروری کو ہری پور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مشال قتل کیس کے فیصلے میں 58 گرفتار ملزمان میں سے ایک ملزم عمران کو قتل کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جب کہ دیگر 5 ملزمان میں سے فضل رازق، مجیب اللہ، اشفاق خان کو عمر قید جب کہ ملزمان مدثر بشیر اور بلال بخش کو عمر قید کے ساتھ ساتھ ایک، ایک لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزائیں سنائیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں 25 دیگر ملزمان کو ہنگامہ آرائی، تشدد، مذہبی منافرت پھیلانے اور مجرمانہ اقدام کے لیے ہونے والے اجتماع کا حصہ بننے پر 4، 4 سال قید جب کہ 26 افراد کو عدم ثبوت پر بری کرنے کا حکم دیا تھا۔تاہم، مشال خان قتل کیس کے فیصلے کے خلاف مقتول کے اہل خانہ نے پشاور ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…