اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ سے نا اہل ہونے کے بعد جہانگیر ترین کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ بیٹھنے سے منع کیا تو وہ ناراض ہو گئے، جہانگیر ترین کے خلاف تحریک انصاف میں بڑی آواز بلند ہو گئی، نعیم بخاری نے جہانگیر ترین کی ان سے ناراضگی کی وجہ بتادی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے
رہنما اور ملک کے معروف وکیل نعیم بخاری نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے جہانگیر ترین کو عمران خان کے ساتھ بیٹھنے سے منع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دور جا کر بیٹھا کریں۔نعیم بخاری نے جہانگیر ترین کی ان سے ناراضگی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین ان سے اس لئے ناراض ہیں کہ جب سپریم کورٹ نے انہیں نا اہل کیا تو میں نے ان سے کہا تھا کہ کیونکہ اب آپ نا اہل ہیں تو آپ کا پارٹی چیئرمین کیساتھ بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا آپ عمران خان کے ساتھ نہ بیٹھا کریں بلکہ دور جا کر بیٹھیں۔ نعیم بخاری کا مزید کہنا تھا کہ جب لودھراں الیکشن ہونا قرار پائے تو تب بھی میں نے عمران خان سے کہا تھا کہ کیا لودھراں میں کوئی ایسا بندہ نہیں ہے جسے ہم ٹکٹ دے سکیں،اگر آپ نے جہانگیر ترین کے بیٹے کو ہی ٹکٹ دینا ہے تو ہم میں اور موروثی سیاست کرنے والوں میں کیا فرق ہے؟نعیم بخاری نے اس موقع پر نگران حکومت کے حوالے سے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت 90کے بجائے کم سے کم دو سال کیلئے لائی جائے جبکہ ملک میں عام انتخابات سے قبل آپریشن ہونا چاہئے یہ آپریشن عدلیہ اور فوج مل کر کرے۔واضح رہے کہ نعیم بخاری کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تحر یک انصاف کا سپریم کورٹ سے نااہل جہانگیر خان ترین کو مر کزی پارلیمانی بورڈ کا حصہ بنانے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ تحر یک انصاف نے پارٹی امور میں
قانونی تقاضے پورے کر نے کیلئے قائم سیکرٹری جنرل کی نامزدگی پر بھی غور شروع کر دیا۔ تحر یک انصاف کے ذرائع کے مطابق عمران خان پارٹی کے بعض قائدین کی مخالفت کےباوجود جہانگیر خان ترین کو پار لیمانی بورڈ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کر چکے ہیں جسکے بارے میں جلد باقاعدہ اعلان کردیا جائیگا جبکہ دوسری طرف تحر یک انصاف نے پارٹی امور میں قانونی تقاضے پورے
کر نے کیلئے قائم سیکرٹری جنرل کی نامزدگی پر بھی غور شروع کر دیا جس کے لیے پنجاب سمیت دیگر صوبوں سے مختلف ناموں پر غور ہورہا ہے۔