کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کراچی سے لاہور آ رہی تھی کہ پی آئی اے کے عملے نے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی پر ان سے ناروا رویہ اپنایا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقررہ حد سے زیادہ وزن کے سامان کی ادائیگی کے لیے پالیسی واضح ہے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں کو عملے نے پالیسی کے مطابق ہی اضافی سامان کی ادائیگی کے لیے کہا
اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کو عملے کا رکن اضافی سامان کے پیسے نہیں لیتا تو اس کی تنخواہ سے پیسے کاٹے جاتے ہیں، ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ پی آئی اے اپنے قومی ہیروز کا احترام کرتی ہے۔ یاد رہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں کے ساتھ پی آئی اے عملے کے ناروا رویہ کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں اور ان میں بتایاگیا تھا کہ کھلاڑیوں اور پی آئی اے کے عملے کے درمیان سامان کے زائد وزن کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہوا۔ اس حوالے سے ٹیم منیجر اعظم خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کھلاڑیوں کے سامان کا مجموعی وزن مقررہ حد کے اندر ہی تھا مگر پی آئی اے کے عملے کے 2 افراد نے ہر بیگ میں 20، 20 کلو سامان کرنے کو کہا جبکہ پی آئی اے کے عملے نے کھلاڑیوں کے سامان کا انفرادی وزن کرنے پر زور دیا۔ ٹیم منیجر نے بتایا کہ کسی بیگ میں 22 کسی میں 20 کسی میں 15 کلو سامان تھا۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عملے کے ایک تیسرے رکن نے آ کر اس معاملے کو سلجھایا جس کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم لاہور روانہ ہو سکی۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقررہ حد سے زیادہ وزن کے سامان کی ادائیگی کے لیے پالیسی واضح ہے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں کو عملے نے پالیسی کے مطابق ہی اضافی سامان کی ادائیگی کے لیے کہا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کو عملے کا رکن اضافی سامان کے پیسے نہیں لیتا تو اس کی تنخواہ سے پیسے کاٹے جاتے ہیں