اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 2 ارب 45 کروڑ روپے کی کرپشن مالی بد عنوانی کا انکشاف ہوا ہے ۔ غریبوں کے لئے مختص اربوں کے فنڈز بی آئی ایس پی کی بیور کریسی نے ہڑپ کرنا شروع کر دیئے ہیں جس کے نتیجہ میں ملک بھر کے غرباء ماہانہ وظیفہ سے محروم ہو چکے ہیں
سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک بھر کے سروے میں بیایا گیا ہے کہ بی آئی ایس پی کے سیکرٹری اور دیگر اعلی افسران نے (125714 ) جعلی افراد کے نام پر 2 ارب 45 کروڑ روپے ہڑپ کئے گئے ہیں تحقیقاتی اداروں نے اس حوالے سے یہ تحقیقات نادرا کے حوالے کیں ۔ نادرا احکام نے ملک بھر کے ڈیٹا کاتحقیقات کیں اور یہ ثابت کر دیا ہے کہ ملک بھر سے 1 لاکھ 25 ہزار سات سو چودہ جعلی مستحقین کے نام پر 2 ارب 45 کروڑ روپے قومی خزانے سے نکالے گئے ہیں اس سکینڈل کے مرکزی ملزمان میں بی آئی ایس پی کے سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری اور ماتحت عملہ قرار دیا جا رہا ہے ۔ نادرا حکام نے بی آئی ایس پی کو ہدایت کی ہے کہ ایسا مکینزم بنایا جائے کہ جعلی افراد کے نام پر غریبوں کے لئے مختص فنڈز نہ نکالے جا سکیں ۔ اعلی حکام نے نام پر قومی فنڈز کے کرپشن کی زور ہونے سے بچانے اور کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن سیکرٹری بی آئی اے ایس پی نے اس کمیٹی کو آزادانہ کام کرنے سے روک دیا ہے اور انکوائری کمیٹی ابھی تک کرپٹ افراد کی نشاندہی نہیں کر سکی جس کے نتیجہ میں غریبوں کے لئے مختص 2 ارب 45 کروڑ کھانے والے کرپٹ افراد کی نشاندہی نہیں ہو سکی اس حوالے سے جب آن لائن نے سیکرٹری سے رابطہ کیا تو انہوں نے وضاحت دینے سے انکار کر دیا جبکہ ترجمان نے بھی موقف نہیں دیا ہے۔