اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد کا سب سے بڑا فراڈیہ نواز شریف کا قریبی ساتھی نکلا، نیشنل پولیس فائونڈیشن کے ساتھ 40کروڑ روپے کا فراڈ کیا، میں نے سکینڈل فائل کیا تو سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا، اس وقت کے ڈی جی نیب راولپنڈی ایک کرنل صبح صادق تھے جو صبح کو کچھ اور شام کو کچھ ہوتے تھے، جس کمپنی کے خلاف تحقیقات کر رہے تھے ریٹائرمنٹ کے بعد
جاکر اسی کمپنی میں ملازمت اختیار کر لی، چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کبھی اس شخص پر ہاتھ نہیں ڈالیں گے کیونکہ نیب کے پریہاں جلتے ہیں، نواز شریف مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اتنے بڑے فراڈئیے کو اپنے پیچھے کھڑا کر کے قائداعظم ثانی بننے کی کوشش کر رہے ہیں ، رئوف کلاسرا کےتہلکہ خیز انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کا سب سے بڑا فراڈیہ انجم عقیل ہے اورن لیگ کی مرکز مجلس عاملہ میں نواز شریف کی تقریر کے دوران عین ان کے عقب میں موجود ہے۔ نواز شریف انجم عقیل کو اپنے پیچھے کھڑا کر کے قائداعظم ثانی بننے کی کوشش کر رہے ہیں ، اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ نواز اور شہباز دونوں بھائی ہم لوگوں کے ساتھ کتنا بڑا فراڈ کر رہے ہیں۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ میں نے 2011میں پولیس فائونڈیشن کا سکینڈل فائل کیا جس پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا ۔ سپریم کورٹ نے مجھے طلب کیا اور اس وقت کے ڈائریکٹر ایف آئی اے ظفر قریشی نے اس کیس کی تفتیش کی۔ یہ چار بلین یعنی 40کروڑ روپے کی ڈیل تھی جس پر نیب کو کہا گیا کہ وہ ایکشن لیں ، اس وقت نیب میں ایک کرنل صبح صادق تھے جو ڈی جی نیب راولپنڈی تھے ، وہ صبح کو کچھ ہوتے تھے اورشام کو کچھ اور ہوتے تھے۔ انہوں نے جس کمپنی کے خلاف تحقیقات کیں ریٹائرمنٹ
کے بعد جا کر اسی کمپنی حبیب رفیق میں جا کر ملازم ہو گئے۔ ایک دن اسلام آباد کلب میں مجھے ملے تو کہنے لگے کہ ’’اب بس کریں ، آپ نے جو کہنا تھا کہہ دیا‘‘جس پر میں نے انہیں کہا کہ آپ کو شرم آنی چاہئے کہ آپ نے جس کمپنی کے خلاف تحقیقات شروع کیں ریٹائرمنٹ کے بعد اسی کمپنی میں ملازمت اختیارکر لی، آپ نے سیٹل مینٹ کرائی ہے۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ نیب کو اپنے گریبان
میں بھی جھانکنا چاہئے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نیب میں بیٹھے اور ریٹائر ہوجانیوالی ایلیٹ کلاس بارے بھی ایکشن لیں لیکن وہ کبھی ایسا نہیں کرینگے کیونکہ وہاں ان کے پر جلتے ہیں۔