بدھ‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2024 

طلال چوہدری پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی، چارج شیٹ وکیل کے حوالے

datetime 14  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پر عدلیہ مخالف بیان بازی پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور سماعت (آج ) جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے توہین عدالت کی سماعت کی۔دوران سماعت وزیر مملکت طلال چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ آج چارج فریم کرنے سے پہلے انہیں سن لیا جائے ۔

سپریم کورٹ کے بہت سے ایسے فیصلے موجود ہیں جس میں عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کیا جن کا حوالہ دینا ہے۔جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ آپ حوالہ دے دیجئے گا لیکن بعد میں، آج ہم نے آپ پر چارج فریم کرنا ہے، کیس میں پہلے ہی بہت وقت گزر چکا ہے، موخر نہیں کرنا چاہتے۔طلال چوہدری نے کہا کہ اس کیس میں انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں آپ کی شان میں گستاخی کا معاملہ ہے جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ یہ کسی فرد کی شان کا معاملہ نہیں ادارے کا معاملہ ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ آپ کا کیس خراب ہو رہا ہے۔طلال چوہدری کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں ساتھی وکیل کے والد کے جنازے میں جانا ہے اس لئے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کی جائے۔عدالت نے چارج شیٹ طلال چوہدری کے وکیل کے سپرد کرتے ہوئے سماعت (آج ) جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ میں جمہوری،سیاسی ورکر، قانون کا گریجویٹ اور منتخب عوامی نمائندہ ہوں تو ایسا کر ہی نہیں سکتا۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہر چیز ریکارڈ پر ہے، حقائق سامنے آئیں گے، ہم نے اداروں کی تکریم کی بات کی ہے، عوام کے ووٹ اور پارلیمنٹ کی عزت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ کی تکریم اور عوام کے ووٹ کی عزت کی باتیں ضرور کی ہیں، اداروں کی توہین کرنا ہمارا مطمع نظر نہیں رہا۔

فیصلوں پر تحفظ تھا اور آج بھی ہے، ہم نے قانونی لڑائی لڑی ہے اور آئندہ بھی لڑتے رہیں گے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کی تھی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بدھ کو سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر نجکاری دانیال عزیز کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواستوں پر بھی سماعت کی جنہیں بعدازاں ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیا گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نہیں سمجھتے جو مواد ہمارے سامنے پیش کیا گیا وہ توہین عدالت سے متعلق ہے، قانون کے مطابق فیصلوں پر تبصرہ ہر آدمی کا حق ہے۔

موضوعات:



کالم



ہرقیمت پر


اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…