جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

طلال چوہدری پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی، چارج شیٹ وکیل کے حوالے

datetime 14  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پر عدلیہ مخالف بیان بازی پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور سماعت (آج ) جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے توہین عدالت کی سماعت کی۔دوران سماعت وزیر مملکت طلال چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ آج چارج فریم کرنے سے پہلے انہیں سن لیا جائے ۔

سپریم کورٹ کے بہت سے ایسے فیصلے موجود ہیں جس میں عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کیا جن کا حوالہ دینا ہے۔جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ آپ حوالہ دے دیجئے گا لیکن بعد میں، آج ہم نے آپ پر چارج فریم کرنا ہے، کیس میں پہلے ہی بہت وقت گزر چکا ہے، موخر نہیں کرنا چاہتے۔طلال چوہدری نے کہا کہ اس کیس میں انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں آپ کی شان میں گستاخی کا معاملہ ہے جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ یہ کسی فرد کی شان کا معاملہ نہیں ادارے کا معاملہ ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ آپ کا کیس خراب ہو رہا ہے۔طلال چوہدری کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں ساتھی وکیل کے والد کے جنازے میں جانا ہے اس لئے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کی جائے۔عدالت نے چارج شیٹ طلال چوہدری کے وکیل کے سپرد کرتے ہوئے سماعت (آج ) جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ میں جمہوری،سیاسی ورکر، قانون کا گریجویٹ اور منتخب عوامی نمائندہ ہوں تو ایسا کر ہی نہیں سکتا۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہر چیز ریکارڈ پر ہے، حقائق سامنے آئیں گے، ہم نے اداروں کی تکریم کی بات کی ہے، عوام کے ووٹ اور پارلیمنٹ کی عزت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ کی تکریم اور عوام کے ووٹ کی عزت کی باتیں ضرور کی ہیں، اداروں کی توہین کرنا ہمارا مطمع نظر نہیں رہا۔

فیصلوں پر تحفظ تھا اور آج بھی ہے، ہم نے قانونی لڑائی لڑی ہے اور آئندہ بھی لڑتے رہیں گے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کی تھی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بدھ کو سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر نجکاری دانیال عزیز کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواستوں پر بھی سماعت کی جنہیں بعدازاں ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیا گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نہیں سمجھتے جو مواد ہمارے سامنے پیش کیا گیا وہ توہین عدالت سے متعلق ہے، قانون کے مطابق فیصلوں پر تبصرہ ہر آدمی کا حق ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…