لاہور ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کم ووٹ ملنے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی ، تحقیقاتی کمیٹی 15روز میں اپنی رپورٹ نواز شریف اور شہباز شریف کو پیش کریگی ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم محمد نوازشریف چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں راجا ظفرالحق کی شکست پر نالاں ہیں ۔ اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو سینیٹ الیکشن کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ
لے گی۔ذرائع کے مطابق کمیٹی (ن) لیگ اور اتحادیوں سے راجہ ظفرالحق اور عثمان کاکڑ کو کم ووٹ دینے کی تحقیقات کرے گی، تحقیقات کی جائے گی کہ کس نے ووٹ نہیں دیا اور کوئی بکا تو نہیں۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی 15 روز میں رپورٹ نواز شریف اور شہباز شریف کو پیش کر ے گی۔دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں جو کچھ ہوا اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ایک انٹرویومیں مشاہد اللہ خان نے کہ اکہ کچھ لوگوں نے ہم سے وعدہ کر کے بھی ووٹ نہیں دیا، اس معاملے میں اصل کردار ان لوگوں کا ہے جو اس منظر میں نظر نہیں آرہے۔مشاہد اللہ خان نے کہا کہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ کس طرح ممکنہ ووٹ ہمارے امیدواروں کو نہیں ملے۔مسلم لیگ (ن) کے ایک اور رہنما میاں جاوید لطیف نے بات کرتے ہوئے کہا کہ چند کمزور لوگ دباؤ برداشت نہ کر سکے اور انہوں نے ووٹ نہیں دیا تاہم اتحادی جماعتوں کے لوگوں نے دباؤ بھی برداشت کیا اور ووٹ دیا۔جاوید لطیف نے کہا کہ نئے پاکستان اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے آج بے نقاب ہوگئے ٗ آنے والے دنوں میں نواز شریف مخالف لوگوں کو اکھٹا کیا جائیگا۔یاد رہے کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابی عمل میں مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتوں کے امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ بلوچستان سے مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر کلثوم پروین اعتراف کرچکی ہیں کہ انہوں نے اپنی جماعت کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔