اسلام آباد (این این آئی) پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ اور قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے شماریات کے چیئرمین ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کے تناظر میں گرینڈ جرگہ کی تجویز پیش کردی ہے، قومی اسمبلی میں دھواں دار تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام کے مطابق تمام قومی اداروں کے تقدس کا خیال رکھنا چاہیے، انہوں نے اعلیٰ عدلیہ کا احترام یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا،
ڈاکٹر رمیش وانکوانی کا کہنا تھا کہ ملکی حالات روز بروز گھمبیر ہوتے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی قیادت کو ملک و قوم کی بہتری کی خاطر مل جل کر جدوجہد کرنی چاہیے۔بعد ازاں، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے کہا کہ حالیہ سینیٹ الیکشن میں ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کے الزامات افسوسناک ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی بقاء کی خاطر اناپسندی سے نکل کرسب کیلئے یکساں شفاف احتساب کا نظام متعارف کرانا چاہیے، اس موقع پر انہوں نے پارلیمانی نمائندوں، عسکری قیادت اور اعلیٰ عدلیہ پر مشتمل مجوزہ گرینڈ جرگے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے،کسی بھی قسم کا تصادم ملکی ترقی کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے مزید کہا کہ زندگی سیکھنے کیلئے ضرور ہوتی ہے لیکن ساری زندگی بھی سیکھنے کیلئے نہیں ہوتی، وقت آگیا ہے کہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں اناپسندی اور ٹکراؤ کا راستہ ترک کرکے تمام قومی اداروں کے مابین تعلقات مستحکم کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ترقی کی دوڑ میں دنیا تیزی سے آگے نکل رہی ہے جبکہ ایک سال سے ملک میں انتشار کی سیاست نے پاکستان کو پیچھے کی طرف دھکیلا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے پڑوسی ملک کی ترقی کی رفتار سات اعشاریہ دو تک پہنچ گئی ہے،ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے خبردار کیا کہ آپس کی چپقلش میں نقصان صرف ملک اور قوم کو اٹھانا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ بطور محب وطن پاکستانی یہ میرے ضمیر کی آوازہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے تاکہ ملکی اداروں کی خامیوں کو ہدف تنقید بنانے کی بجائے مثبت اصلاحات لائی جائیں، انہوں نے مزید کہا کہ احتسابی نظام جمہوری معاشروں کی پہچان ہواکرتا ہے۔