لاہور(نیوزڈیسک) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ لوگوں نے جس حد تک بھی جانا ہے جائیں ہم صبر کا راستہ تھامے رکھیں گے، دنیا میں اس قسم کے واقعات ہوتے رہتے ہیں،نواز شریف اپنے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جامعہ نعیمیہ میں نواز شریف کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر اپنے رد عمل میں رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ اس واقعے میں سیاسی مخالفین شامل ہوسکتے ہیں،
نواز شریف کی مقبولیت میں کمی لانے کے لئے اس طرح سے کیا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ عوام نے انتخابات میں کرناہے اورسیاسی مخالفین اس سے پیشگی آگاہ ہیں۔قبل ازیں صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ ہمارے مخالفین گھبراہٹ کا شکار ہیں اور ذلت کو پہنچ رہے ہیں اس لئے خواجہ آصف کیساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے اس پر افسوس کا اظہار نہیں کرنا چاہیے ،ہمیں اس طرح کے مزید واقعات رونما ہونے کی توقع ہے ، یہ بات ذہن میں رکھی جائے کہ ایسی حرکت عمران خان کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے۔ سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن میں خواجہ آصف پر سیاہی پھینکے جانے کے واقعہ پر اپنے رد عمل میں رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ ہمیں معلوم تھاکہ ہمارے مخالفین ایسی گھٹیا حرکتیں کریں گے ۔یہ جو حرکت ہوئی ہے یہ پی ٹی آئی کے سپانسرڈ لو گ ہوں گے ۔ ایسی حرکت احسن اقبال کے حلقے میں بھی ہوئی اور ہمیں باقی جگہوں پر بھی اس طرح کے مزید واقعات رونما ہونے کی توقع ہے ۔مخالفین یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ایسی حرکت عمران خان کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حرکت سے خواجہ آصف کی اپنی حلقے میں مقبولیت یا ان کا قدکم نہیں بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر میں خواجہ آصف کی جگہ ہوتا تو کہتا کہ اس شخص کو پکڑ لو اوراس کا منہ کالا کر کے اس وقت تک اپنے ساتھ کھڑا رکھتا جب تک میری تقریر ختم نہ ہو جاتی اور پھر کہتا اسے گھر چھوڑ کر آؤ۔واضح رہے کہ سیالکوٹ میں ہونے والے ورکرز کنونشن میں خواجہ آصف انتہائی افسوسناک سلوک کا نشانہ بن گئے،
مسلم لیگ ن کے اہم رہنما اور وزیرخارجہ خواجہ آصف جیسے ہی خطاب کرنے کے لئے سٹیج پر پہنچے تو ایک نوجوان نے ان کے چہرے پر سیاہی پھینک دی ، اس موقع پر شدید ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جس کے بعد کارکنوں نے اس نوجوان کو پکڑ کر اس کی خوب دھلائی کی ، اس موقع پر پولیس نے آکر اس نوجوان کو گرفتارکرکے پولیس سٹیشن منتقل کردیا ہے، خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے والے نوجوان کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اس نے یہ اقدام کیوں کیا اور اس کا کس سیاسی جماعت سے تعلق تھا تاہم موقع پر موجود کارکنوں نے اس نوجوان کی بری طرح پٹائی کرنے کے بعد اسے پولیس کے حوالے کردیا۔