اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کو مبینہ طور پر دو سو مربع سرکاری اراضی الاٹ کئے جانے کا انکشاف۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ضلع راجن پور پسماندگی کے لحاظ سے نمبر ایک ہے اور یہاں پر کرپشن عروج پر ہے۔ حکومتی ارکان اسمبلی اور کرپٹ بیوروکریسی لوٹ میں مصروف ہے اور یہاں سے درجنوں بڑے افسران کرپشن کر کے اربوں کی جائیدادیں بنا
کر دوسرے علاقوں میں چلے گئے ہیں ۔ سابق ڈی سی او غازی اور اے سی چوہدری مختار نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں اور اپنی کرپشن کو تحفظ دینے کیلئے شریف خاندان کے اہم افراد مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن(ر)صفدر کو پچادھ کے ایریا میں مبینہ ناجائز طریقے سے دو سو مربع اراضی ان کے نام منتقل کر دی ا ور گزشتہ ہفتہ مذکورہ افسران نیب کی پیشی بھی بھگتا چکے ہیں اور ن لیگ ارکان اسمبلی نے جو ناجائز طریقے سے مبینہ جائیداد بنائی ہے اس کی تفصیل کچھ یوں ہے۔ ذرائع کے مطابق سردار عاطف حسین مزاری نے اب تک 17ہزار آٹھ سو 94ایکڑ سرکاری و غیر سرکاری اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے اور مبینہ ناجائز 9ارب سے زائد اثاثہ جات بنا چکا ہے اور ترقیاتی کاموں میں کرپشن کر چکا ہے۔ سردار شعلی خان گورچانی اور ان کے بھائی سردار شیر زمان گورچانی نے 14ہزار تین سو 40ایکڑ پر سرکاری و غیر سرکاری رقبوں پر ناجائز اور زبردستی قبضہ کر رکھا ہے اور مبینہ ناجائز ذرائع سے 4ارب روپے سے زائد اثاثہ جات بنا چکا ہے۔ مقامی ایم این اے سردار ڈاکٹر حفیظ الرحمان خان دریشک چھ ہزار دو پچیس ایکڑ سرکاری جنگلات و غیر سرکاری رقبوں پر اپنے ٹائوٹوں کے ذریعے قبضہ کر چکای ہے۔ دو ارب سے زائد ناجائز اثاثہ جات بنا رکھے ہیں اور ن لیگی ارکان اسمبلی عرصہ 10برسوں سے ضلع بھر میں جنرل بس سٹینڈ پر قبضہ کر کے
ماہانہ لاکھوں روپے کا بھتہ وصول کر رہے ہیں اور دو نمبر ترقیاتی کام کروا رہے ہیں اور ٹھیکیداروں سے زبردستی 40فیصد کمیشن وصول کرتے ہیں جس کی وجہ سے نیب نے ضلع راجن پور کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے خلاف مبینہ کرپشن اور لوٹ مار ناجائز اثاثہ جات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جس سے ضلع بھر کے عوام میں خوشی کی نئی لہر دوڑ گئی ہے اور کرپٹ مافیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔