لاہور (آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک) کینٹ کچہری کی عدالت نے اغوا کے مقدمہ میں ملوث حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دونوں فریقین کے وکلا کو 19مارچ کو طلب کر لیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ ندیم احمد نیازی نے دونوں فریقین کے وکلا کو طلب کیا۔ملزمہ کے وکیل بابر علی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ پولیس نے عائشہ احد کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا اور مخالفین نے پولیس کے ساتھ ساز
باز کر کیااغوا کے مقدمے میں ملوث کیا ہے۔ ملزمہ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سات سال سے مقدمہ زیر سماعت ہے جرم ثابت نہیں ہو سکا اور عائشہ احد سات سال سے باقاعدگی سے عدالت میں پیش ہو رہی ہیں لیکن درخواست گزار پیش نہیں ہوتی لہٰذا عدالت درخواست گزار کے پیش نہ ہونے پر مقدمہ سے بری کرنے کا حکم دے ۔ دریں اثناء عائشہ احد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 7سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہی ہیں ۔انہیں عدلیہ پر یقین ہے ،فیصلہ حق و سچ پر ہوگا۔مدعی کی پیچھے شہبازشریف ،حمزہ شہباز،علی عمران ،رانا مقبول ،مقصود بٹ ہیں ،یہ پورا گینگ ہے ،ہمیں ذلیل کروایا،انہوں نے میرے اوپر جھوٹا مقدمہ کرایا، ہمیں تھانے میں جوتے مروائے ،یہ مجھے سزا دلوانا چاہتے ہیں ۔مجھے امید ہے کہ چیف جسٹس میرے معاملے میں از خو د نوٹس لیں گے ۔مریم نواز اتنی بڑی کمپین کر رہی ہیں پہلے اس کا آغاز اپنے گھر سے کریں،میری والدہ کا نام 5سال سے ای سی ایل میں ڈالا ہوا ہے ۔وہ علاج کیلئے باہر نہیں جا سکتیں۔یہ کیسا انصاف ہے کہ ان کیلئے اداروں کا رویہ کچھ اور ہو اور میرے لئے کچھ اور۔