اسلام آباد(آن لائن) نواز شریف حکومت نے لاہور کے نوسرباز تاجر محمد مالک کو وفاقی دارالحکومت کے پوش علاقہ میں 25 ایکڑ زمین کوڑیوں کے بھاؤ الاٹ کر دی ہے جس کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا گیا ہے ۔ سی ڈی اے کی طرف سے عدالت میں جمع کرایا گیا ریکارڈ کے مطابق اس زمین کا ماہانہ کرایہ صرف 10 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے اور اب تک زمین حاصل کرنے والی کمپنی کے مالک نے ایک پیسہ بھی خزانہ میں جمع نہیں کرایا ہے۔
محمد مالک کے علاوہ 35 کمپنیوں کو لیک ویو پارک میں کئی ایکڑ زمین کوڑیوں کے بھاؤ میں الاٹ کی گئی ہے۔ یاسر حمید نامی شخص کی کمپنی ایڈکارنیول کو 3 ایکڑ 8 کنال زمین الاٹ کی گئی ہے ۔ محمد یوسف نامی شخص کو ایک ایکڑ 3 کنال زمین الاٹ کی گئی ہے ۔سی ڈی اے حکام نے عدالت کو بتایا ہے کہ زمین کی لیز کو کئی بار کینسل کیا گیا ہے لیکن یہ لوگ عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر کے کاروبار چلا رہے ہیں اور زمین کا قبضہ بھی واپس نہیں کر رہے ہیں ۔ سی ڈی اےً حکام نے آن لائن کو بتایا ہے کہ محمد مالک نامی شخص لاہور اور اسلام آباد کا مشہور نوسرباز ہے جو اعلی افسران کو بلیک میل کر کے ذاتی فوائد اٹھا رہا ہے اس کا بنیادی تعلق لاہور کے شاہدرہ علاقہ سے ہے اور لاہور مین بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے اور اب سی ڈی اے حکام کو بھی مختلف حربوں سے بلیک میل کر رہا ہے گزشتہ کئی سالوں سے زمین لیز پر حاصل کرنے کے باوجود قومی خزانہ میں ایک پائی بھی جمع نہیں کرائی حالانکہ خود یہ درس انصاف دینے میں مصروف ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی کمپنی کو کوڑیوں کے بھاؤ لیز پر دی جانے والی زمین ایک سیاسی پارٹی کے رہنما کی ہے سی ڈی اے افسر نے اس میں اس کا نام ظاہر نہیں کیا ذرائع نے بتایا کہ یہ ایک خفیہ کیس ہے2015میں لیز ایگریمنٹ کے مالک کا نام معلوم نہ ہونے کے باعث کمپنی سے معاہدہ منسوخ کردیا گیا تھا اور اس حوالے سے کسی نے بھی سی ڈی اے میں نہ تو بقایاجات جمع کروایا اور نہ ہی کوئی رابطہ کیا.
اس حوالے سے ترجمان سی ڈی اے ملک سلیم کا کہنا ہے کہ لوگوں سے سنا ہے کہ لیز ایگریمنٹ منسوخ ہونے پر مقامی عدالت سے حکم امتناعی لے لی ہے چند روز قبل سی ڈی اے نے سپریم کورٹ میں ایک تازہ رپورٹ جمع کرائی جس میں کمپنی کو بے نامی ظاہر کیا گیا ہے دستاویزات کے مطابق کمپنی کو زمین 2007میں لیز کی گئی تھی جس کے معاہدے کے کاغذات نہیں مل رہے.
سی ڈی اے نے 2010میں معاہدے میں ترمیم کی لیکن کمپنی کے مالک کا نام ظاہر نے کیا سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانیو والے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے میں 2007میں بغیر کسی اشتہار اور قوانین و ضوابط کو بالایئے طاق رکھتے ہوئے 7الاٹمنٹ کی جن کمپنیوں کو زمین لیز کردی گئی ان کو بے نامی رکھا گیا ادھر سی ڈی اے افسران کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سی ڈی اے چیئرمین خٹک باجوہ اسد محبوب کیانی نے جمعہ کو لیک ویوپارک کا وزٹ کیا جہاں انہوں نے متعلق معاملے پر معلومات لیں