اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے مردان کی 4 سالہ اسماء کے قتل سے متعلق ازخود نوٹس کیس نمٹاتے ہوے پولیس کو 10 روز میں ملزم کا چالان جمع کروانے کا حکم دے دیا ہے۔بدھ کے روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے اسماء قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا کے ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیاملزم گرفتار ہوا ہے؟ اور چالان کب تک فائل کیا جائے گا ۔
ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے آگاہ کیا ہے کہ ملزم کا نام غلام نبی ہے اور اسے گرفتار کرلیا گیا ہے، جو جوڈیشل حراست میں ہے۔جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے 10 روز میں ملزم کا چالان جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے اسماء کے قتل سے متعلق ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار کی 4 سالہ بچی اسماء کی لاش 15 جنوری کو گھر کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی، جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بچی کے قتل کا ازخود نوٹس لیا تھا. 26 جنوری کو ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے بھی تصدیق کی تھی کہ ڈی این اے کے ذریعے اسماء4 سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔بچی کے قتل کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے 145 افراد کے ڈی این اے کے نمونے پنجاب فرانزک لیب بھیجے تھے۔ رواں ماہ 7 فروری کو160خیبرپختونخوا پولیس نے مردان میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی 4 سالہ اسماء کے قاتل کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا تھا، جو مقتولہ کا قریبی رشتہ دار ہے۔