مانسہرہ (نیوز ڈیسک)عدالت نے خاتون سے مبینہ زیادتی کے ملزم کوٹ نجیب اﷲ تھانہ کے انچارج شعبہ تفتیش سب انسپکٹر عقیبت شاہ کو ریمانڈ ختم ہونے پر جیل بھیج دیا۔ واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایس پی انوسٹی گیشن شمس الرحمن کی سربراہی میں گرینڈ انوسٹی گیشن ٹیم مقرر کر دی گئی جس میں چئرمین ڈی آر سی، لیڈی ممبر ڈی آر سی، صدر ڈسٹرکٹ بار اور دیگر شامل ہیں۔
ڈی پی او ہری پور نے شفاف انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے اصل حقائق سامنے لانے کا حکم دیدیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق پولیس ڈیپارٹمنٹ کیلئے بدنامی کا باعث ثابت ہونے پر ملزم عقیبت شاہ سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی تاہم مدعی مقدمہ خاتون بلقیس بی بی زوجہ خالد محمود سکنہ واہ کینٹ اور ملزم عقبیت شاہ کے ماضی میں شناسائی و تعلقات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ابتدائی میڈیکل رپوٹ میں خاتون کے ساتھ کوئی زیادتی ثابت نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ 15 فروری کو تھانہ سرائے صالح میں واہ کینٹ کی رہائشی خاتون بلقیس بی بی زوجہ خالد محمود سکنہ واہ کینٹ کی مدعیت میں تھانہ کوٹ نجیب اﷲ کے انچارج شعبہ تفتیش سب انسپکٹر عقیبت شاہ کے خلاف زیادتی کے الزام میں مقدمہ علت 376 پی پی سی جرم 162 درج ہے۔ متاثریہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ 14 فروری کی رات 12 بجے اپنی بیٹی سنبل بی بی کے ساتھ کیری سوزوکی نمبری 863 اسلام آباد میں مری سے واہ کینٹ گھر جا رہی تھی کہ تھانہ سرائے صالح کی حدود میں جی ٹی روڈ پر دونالی سٹاپ کے قریب پولیس گاڑی کے ہمراہ ملزم عقیبت شاہ نے انہیں دو گھنٹے تک بلاوجہ فضول سوالات کے ذریعہ تنگ کیا۔ بعد ازاں وہ ہمیں ہماری ہی کیری سوزوکی میں کسی نامعلوم مقام پر لے گیا، وہاں اس نے ڈرائیور اور میری بیٹی کو کیری سوزوکی سے اتار دیا اور اسے کیری کی پچھلی نشست پر اپنی ہوس کا نشانہ بنا کر چھوڑ دیا۔ ملزم کے خلاف ایف آئی آر کے بعد فوراً کارروائی کی گئی اور اسے معطل کر کے گرفتار کر لیا گیا۔ بعد ازاں مقامی عدالت سے اس کا ایک روزہ ریمانڈ حاصل کیا گیا جس کی تکمیل کے بعد عدالت نے ملزم کو جیل بھیج دیا ہے۔