کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ پر میرے حوالے سے جو ویڈیو گردش کر رہی ہے وہ جعلی ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما سلمان مجاہد نے کہا کہ میں حلفاً اس بات کا اقرار کرتا ہوں کہ میرے حوالے سے سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس پر جو برہنہ ویڈیو چلائی جا رہی ہے اس سے میرا کوئی تعلق نہیں،
یہ جعلی ویڈیو ہے اور یہ ویڈیو میری نہیں ہے۔ اس موقع پر سلمان مجاہد نے لوگوں سے اپیل کی کہ اس طرح کی ویڈیو آگے پھیلانے سے گریز کریں، انہوں نے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی کے لیے ہونے والی سرگرمیوں کی تحقیقات کریں اور اس کے ذمہ داروں کو سائبر کرائم ایکٹ کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے سلمان مجاہد نے حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہوئے اس سلسلے کو روکنے کا کہا، انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد صرف میری کردار کشی کرنا اور عزت کو نقصان پہنچانا ہے، واضح رہے کہ علینہ نامی ایک خاتون نے سلمان مجاہد پر 13 فروری کو زیادتی کا الزام لگایا تھا اور علینہ نے سلمان مجاہد کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں زیادتی اور بلیک میلنگ کی درخواست جمع کرائی تھی، علینہ نے ان پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ سلمان مجاہد بلوچ نے انہیں پہلی بار 12 اگست 2014 کو پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور خفیہ کیمرے سے ان کی ویڈیو بھی بنائی۔ علینہ نے کہا کہ ان ویڈیوز کے عوض سلمان مجاہد ان سے چالیس لاکھ روپے کا تقاضا کر رہا ہے، دوسری طرف ایم کیو ایم کے رہنما سلمان مجاہد بلوچ نے ایک ماہ قبل علینہ کے خلاف چالیس لاکھ روپے کی جعل سازی کا مقدمہ کرایا تھا، سلمان مجاہد کا درخواست میں کہنا تھا کہ اس خاتون نے اپنی والدہ کے علاج کے لیے مجھ سے چالیس لاکھ روپے لیے۔