اسلام آباد(نیوزڈیسک) بیگم بشریٰ بی بی شروع میں ماڈرن خاتون تھیں لیکن یہ بھی روحانیت کی طرف متوجہ ہوگئیں‘ یہ وظائف کرنے لگیں اور یہ آہستہ آہستہ پنکی پیرنی کے نام سے مشہور ہو گئیں،عمران خان کی ان لوگوں سے 2015ء4 میں عون چوہدری کے ذریعے ملاقات ہوئی ‘
عمران خان اس مختصر سی ملاقات میں پنکی سے متاثر ہو گئے‘ یہ اس کے بعددونوں میاں بیوی سے اکثر ملاقاتیں کرنے لگے‘ بشریٰ بی بی نے اس دوران عمران خان کو وظائف بھی دیے اور برکت کے لیے انگوٹھی بھی ‘ یہ انھیں جلسوں‘ تقریروں اور بیانات کے لیے ’’سعد گھڑی‘‘ بھی بتاتی تھیں۔عائشہ گلا لئی نے یکم اگست2017ء4 کو عمران خان پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا‘ عمران خان الزام کے فوراً بعد3 اگست کو بشریٰ بی بی کے ساتھ پاک پتن گئے اور مزار شریف پر سلام کیا‘ بشریٰ بی بی نے خان صاحب کو تسلی بھی دی اور یہ یقین بھی دلایا ’’آپ اس بحران سے صاف نکل جائیں گے‘‘۔ عمران خان کا خیال تھا حکومت یہ ایشو اچھالے گی۔کیس بنے گا اور حکومت انھیں صادق اور امین نہیں رہنے دے گی لیکن پیرنی کی بات درست اور خان صاحب کا خدشہ غلط ثابت ہوا‘ یہ ایشو آہستہ آہستہ دب گیا‘۔ بیگم بشریٰ بی بی شروع میں ماڈرن خاتون تھیں لیکن یہ بھی روحانیت کی طرف متوجہ ہوگئیں‘ یہ وظائف کرنے لگیں اور یہ آہستہ آہستہ پنکی پیرنی کے نام سے مشہور ہو گئیں،عمران خان کی ان لوگوں سے 2015ء4 میں عون چوہدری کے ذریعے ملاقات ہوئی