ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مردان کی اسما کا قاتل خیبرپختونخواہ پولیس نے نہیں بلکہ شہباز شریف کی بنائی پنجاب فرانزک لیبارٹری کی وجہ سے پکڑا گیا، قاتل پولیس کے ساتھ بیٹھ کر سارا دن گپیں لگاتا تھا اور وہ اس کی شناخت تک نہ کر سکی

datetime 7  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے مردان کی ننھی اسما کے قاتل کی گرفتاری کے حوالے سے آئی جی کے پی کے کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے خیبرپختونخواہ پولیس کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس پر سخت تنقید کی ہے ۔ رانا ثنا اللہ نے خیبرپختونخواہ پولیس پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسما کے والدین سے پولیس کے حق میں

زبردستی بیان دلوائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی جی کے پی کے نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری اسما قتل کیس پر حوصلہ شکنی کی گئی ہے تو اس پر میں یہ کہوں گا کہ جب آپ لوگوں کی یہ کارکردگی ہو گی تو کیا لوگ آپ کی اپنے منہ سے کی گئی تعریفوں سے آپ کی کارکردگی کو بہتر سمجھنا شروع ہو جائیں، اس موقع پر رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب یہ ہے آپ کی پولیس کی کارکردگی کہ وہ مدعیان کو مینج کرتی ہے، میڈیا میں بیان دلواتی ہے، جھوٹ بولتی ہے، کیس کو دبانے کی کوشش کرتی ہے، غلط بیانی کر کے لاش ڈھونڈنے کا سہرا اپنے سر لیتی ہے۔ رانا ثنا اللہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ڈی این اے رپورٹ دینے سے تین روز قبل انہوں نے کہا تھا کہ اسما کے ساتھ زیادتی نہیں کی گئی اور اس کی طبعی موت ہوئی ہے۔ خیبرپختونخواہ پولیس نے اس طرح کیس کو دبانے اور معاملے کو نیا رخ دینے کی کوشش کی۔ رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم بھی لاڈلے ہو اور تمہاری پولیس بھی لاڈلی ہے جو کہ تین ہفتے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی رہی اور ملزم اس دوران پولیس کے پاس بیٹھا رہتا تھا اور وہ اس کو شناخت نہیں کر سکی، اسما کا قاتل کبھی پکڑا نہیں جاتا، اس کی شناختی اس لیبارٹری کی وجہ سے ہوئی جس کا قیام آج سے آٹھ سال قبل میاں شہباز شریف نے لایا تھا کہ اس طرح کی لیبارٹری

ہونی چاہئے جو کہ سائنٹیفک انویسٹی گیشن میں مدد فراہم کر سکے اور یہ لیبارٹری انہوں نے صوبے کیلئے نہیں بلکہ ملک کیلئے بنائی۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فرانزک لیبارٹری پنجاب میں اتنی گنجائش ہے جو کہ ابھی بڑھائی بھی گئی ہے کہ وہ نہ صرف پنجاب بلکہ ملک کے دیگر صوبوں کو بھی اپنی خدمات فراہم کر سکے۔ پنجاب فرانزک لیبارٹری کی شاندار ساکھ کی وجہ سے پوری دنیا میں کیسز

اس کے پاس بھیجے جاتے ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے اس موقع پر ایک بار عمران خان کو مخاطب کیا اور کہا کہ اگر تم میں تھوڑی بھی ہے تو تم اس کیس کے حل ہونے پر ڈی جی پنجاب فرانزک لیبارٹری اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا شکریہ ادا کرو۔ اگر یہ لیبارٹری نہ ہوتی تو یہ کیس تین ہفتے کیا تین سال تک ٹریس نہ ہوتا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…