پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی خبریں مسترد،عمران خان واحد لیڈر ہیں جس کو اگر پوری دنیابھی دیدی جائے تو ۔۔۔۔! پرویز خٹک نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان کے خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے حوالے سے میڈیا پر آنے والی خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں۔عمران خان نے کبھی بھی خیبرپختونخوا کا ہیلی کاپٹر سیاسی جلسوں اور اپنی ذات کے لیے استعمال نہیں کیا۔عمران خان جب بھی خیبرپختونخوا کا دورہ یا کسی سرکاری کام یا کسی منصوبے کے افتتاح کے لیے آتے ہیں تومیں اور میرے وزراء ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔کیونکہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین ہیں

جس کسی بھی سرکاری تقریب میں عمران خان کی ضرورت ہوتی ہے تو ان کوباقاعدہ دعوت دے کربلاتے ہیں۔ہیلی کاپٹر کے استعمال کا پروپیگنڈہ بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔میرے ہوتے ہوئے کوئی بھی چیز غلط نہیں ہوسکتی اور نہ ہی کوئی چیز غلط استعمال کی جاسکتی ہے۔عمران خان واحد لیڈر ہیں جس کو اگر پوری دنیابھی دیدی جائے تو وہ اپنی ذات کے لئے ایسا ہر گز نہیں کریں گے۔خیبرپختونخوا کے سینٹ انتخابات میں ممبران اسمبلی کی خرید وفروخت کرنے والے یہاں سے خالی ہاتھ جائیں گے۔ سینٹ اور عام انتخابات کے لیے ہم نے تیاریاں شروع کررکھی ہے اورجنگی بنیادوں پر سینٹ اور عام انتخابات کی تیاریاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم حکومت میں رہیں یا نہ رہیں مگر ہم نے ساری زندگی عوام میں گزاری ہے۔میں اور میری پارٹی ہر وقت تیار ہے۔تحریک انصاف کی طرف عوام وخواص کا بڑھتا ہوا رجحان پارٹی کی قیادت اور صوبائی حکومت کی کارکردگی پر اعتما دکامظہر ہے۔ پی ٹی آئی عوام کا مستقبل ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دریائے کابل پر 480.592 ملین روپے کی لاگت سے نئے تعمیر شدہ خویشگی پشتون گڑھی پل کے افتتاح کے بعد خویشگی بالا اور گنڈھیری میں شمولیتی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر خویشگی میں 322.496 ملین روپے کے تخمینہ لاگت سے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا سنگ بنیاد رکھا اور خویشگی بالا ،

خویشگی پایان اور گنڈھیری میں گیس سپلائی سکیموں اور سڑکوں کا افتتاح بھی کیا۔ صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کا کاخیل ، ضلع ناظم لیاقت خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی اے فضل شکور اور دیگر مقامی رہنماؤں نے بھی جلسوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اے این پی کے مقامی رہنا ملک امان خان، ملک زمان خان، ملک شاہ جہان خان نے اپنے خاندان اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ عمران خان ہماری پارٹی کے چیئرمین ہیں

اورجب بھی ان کی ضرورت ہوتی ہے ان کو صوبائی حکومت کی طرف سے دعوت دی جاتی ہے۔بنوں میں آئی ڈی پیز کامسئلہ ٓانے پر صوبائی حکومت سرکاری ہیلی کاپٹر میں عمران کو وہاں تک لے گئی۔میں اور میرے وزیر ان کے ساتھ تھے۔انھوں نے کہا کہ عمران خان صوبہ خیبرپختونخوا میں جہاں کہیں بھی جاتے ہیں تو میں یا میرا کوئی وزیر ان کے ساتھ ہوتا ہے۔ہیلی کاپٹر کے استعمال کے حوالے سے کوئی ایسا قانون نہیں ہے۔سرکاری ہیلی کاپٹر آئی جی خیبرپختونخوا ، وزراء اور چیف سیکرٹری بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

اور اس ہیلی کاپٹر کو ہم زلزلوں میں بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بلین ٹریز سونامی میں درختوں کے بیج اسی ہیلی کاپٹر سے متعلقہ علاقوں تک پہنچائے گئے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوان عمران خان کے لیے ہر حدتک جانے کے لیے تیار ہیں۔پاکستان کا مستقبل تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔مخالفین غلط فہمی میں ہیں تحریک انصاف کا مقابلہ مخالفین کرہی نہیں سکتے۔ تحریک انصاف کے نوجوانوں کے جنون کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح ذوالفقار علی بھٹوکے ساتھ

جب ایک جنریشن کھڑی ہوگئی تھی۔تو اس کامقابلہ کسی نے نہیں کیا۔اب ایک جنریشن عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔جس کا مقابلہ بھی کوئی نہیں کرسکتا۔مخالفین ڈھنڈورے پیٹتے رہیں گے مگر انشاء اللہ 2018 کے انتخابات میں نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے پاکستان میں کلین سویپ کریں گے اور اپنی جیت سے مخالفین کو حیر ان کردیں گے۔صوبہ بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں کچھ ارکان اسمبلی کی خرید وفروخت کے حوالے سے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ لوگ جس طر ح آئے ہیں اسی طرح خالی ہاتھ واپس لوٹ جائیں گے۔

یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔پرویز خٹک نے کہا کہ عوام 2013 کے خیبرپختونخوا اور آج کے خیبرپختونخوا کا موازانہ ضرور کریں ۔گلی، نالی کی تعمیر کی سوچ سے نکل کر اپنے مستقبل کی فکر کریں ۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راگ الاپنے والے نا اہل حکمرانوں نے پاکستان کی جڑیں ہلا کر رکھ دیں ۔ نااہل حکمرانوں کی کرپشن اور قرضوں کی وجہ سے پاکستان کی دُنیا بھر میں بدنامی ہوئی ۔پاکستان کو ترقیافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے ایماندار قیادت کی ضرورت ہے جو ایک شفاف نظام وضع کرسکے۔

یہی واحد راستہ ہے جو ہمیں تیز رفتار ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت صوبہ بھر میں عوام کی آسانی کیلئے یکساں ترقیاتی کام کر رہی ہے تاہم شروع دن سے ہماری توجہات کا مرکز و محور نظام کو ٹھیک کرکے ڈیلیور ی کے قابل بنانا تھا۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے کہاکہ وہ نعروں پر نہ جائیں بلکہ عام آدمی کی فلاح و ترقی کیلئے وژن اور مشن کو دیکھ کر اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں ۔گلی ، نالی کی تعمیر ہمار ا بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ بنیادی مسئلہ اداروں کو ٹھیک کرکے خدمات کی

فراہمی کے قابل بنانا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان میں عام آدمی کبھی بھی حکمرانوں کی توجہ حاصل نہیں کر سکاکیونکہ پیداگیر حکمران اور سیاستدان عام آدمی کو انسان تک نہیں سمجھتے ۔اُن کی ترجیحات ، اُن کے ذاتی مفادات کے گرد گھومتی رہتی ہیں۔ اگر پیدا گیر اور نااہل حکمرانوں کو انسانیت کی تھوڑی بہت بھی قدر ہوتی تو وہ سیاسی مداخلت کے ذریعے اداروں کو تباہ نہ کرتے ۔ان لوگوں نے ایک بھی عقل سلیم رکھنے والا شخص نہیں تھا جو سوچتا کہ غریب کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا

کہ ملکی وسائل کی لوٹ مار کرنے والے ابھی تک اپنی نااہلی کارونا رو رہے ہیں اور اُنہیں سمجھ نہیں آئی کہ اُنہیں کیوں نکالا گیا اگر وہ عوام کی حالت زار پر تھوڑی بہت توجہ فرمائیں تو سمجھ آجائے گی کہ اُن کی لوٹ مار نے اُنہیں نکالا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ مفاد پرست حکمرانوں کی غریب دشمنی کی انتہاء یہ ہے کہ ترقی اور خوشحالی کی بنیاد تعلیمی نظام کو بھی معاف نہیں کیا۔ سکولوں کو سیاسی مداخلت سے تباہ کیا ۔ تبادلوں اور تعیناتیوں کی سیاست متعارف کرائی ۔ حکمرانوں نے کبھی نہیں سوچا کہ ایک غریب کا

بچہ جو دس پندرہ سال تک اُردو میں تعلیم حاصل کرتا رہے تو کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر جا کر انگریزی زبان کے ذریعہ تعلیم ہونے کی صورت میں دوسروں کا مقابلہ کیسے کرے گا۔ یہ سوچ صرف پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہے ۔ ہم نے نہ صرف اس مسئلے کا بروقت ادراک کیا بلکہ غریب آدمی کو امیر کے ساتھ مقابلے میں کھڑا کرنے کیلئے سسٹم کی بنیاد رکھی ۔پرائمری کی سطح پر انگلش میڈیم کا اجراء کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی حکومت عصر ی اور دینی دونوں طرح کی تعلیم پر توجہ دے رہی ہے ۔

اس صوبے میں ایم ایم اے نے بھی حکومت بنائی مگر اسلام کیلئے ایک قدم بھی نہ اُٹھا سکی ۔اُن کا اسلامی تعلیمات یا اسلامی نظام سے عملاً کوئی سروکار نہیں ہے ۔وہ اسلام کے نام پر محض عوام کی ہمدردی سمیٹتے ہیں اور اُن کی ساری دلچسپی اسلام آباد میں ہے ۔موجودہ صوبائی حکومت نے اپنی بساط کے مطابق اسلامی تعلیمات و اقدار کے احیاء کیلئے کام کر کے دکھایا ہے اور اب بھی پرعزم ہے اور علماء سے درخواست کر چکے ہیں کہ وہ اس ضمن میں کوئی بھی قابل عمل تجویز دیں گے اُس پر بلاتاخیر عمل درآمد کیا جائے گا۔

سکولوں میں ناظرہ و ترجمہ قرآن ، غیر شرعی جہیز کے خلاف قانون سازی، نجی سود پر پابندی، مساجد کی سولرائزیشن اور جامع مساجد کے آئمہ کیلئے ماہانہ اعزازیہ جیسے اہم اقدامات ہماری اسلام دوستی کا بین ثبوت ہیں۔ وزیراعلیٰ نے شعبہ صحت میں بھی حکومتی اصلاحات کا ذکر کیا اور کہاکہ جب وہ حکومت میں آئے تو ہسپتال اصطبل کا منظر پیش کررہے تھے ۔ غریب آدمی کو ہسپتالوں میں ڈاکٹر تک دستیاب نہیں تھا ۔ تمام مشینری خراب پڑی تھی ۔ہم نے نہ صرف ڈاکٹرز بھرتی کئے بلکہ پہلی ڈاکٹروں کو حاضری کا پابند بنایا ۔

آج خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں ڈاکٹرز موجود ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحت ہو یا تعلیم کا شعبہ ، ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو بھر پور سہولیات فراہم کرے ۔پرویز خٹک نے کہاکہ سکول ، ہسپتال اور تھانہ ، یہ تین ایسے شعبے ہیں جن سے غریب آدمی کا متواتر واسطہ رہتا ہے ۔ سماجی خدمات کے شعبوں میں یہ تین شعبے زیادہ توجہ کے حامل ہیں مگر بدقسمتی سے سکولوں اور ہسپتالوں کی طرح پولیس بھی ماضی کے حکمرانوں کی مداخلت سے نہ بچ سکی ۔سیاستدان اپنی مرضی سے پولیس کے افسران اور ا ہلکاروں کی تعیناتی کرتے اور پھر اُنہیں اپنی بد معاشی کیلئے استعمال کرتے تھے ۔یہ واحد حکومت ہے جس نے پولیس کو اختیارات دے کر سیاسی مداخلت سے آزاد کیا مگر ایک شرط رکھی کہ ہم تھانے میں غریب کے ساتھ ظلم برداشت نہیں کریں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری اصلاحات کا نتیجہ ہے کہ خیبرپختونخو اپولیس آج عوام کی خدمت کر رہی ہے ۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…